Visit Our Official Web ہڑپہ میں وادی سندھ کی تہذیب کے قدیم گول پتھر - Dastan Gou Dastan Gou داستان گو

ہڑپہ میں وادی سندھ کی تہذیب کے قدیم گول پتھر -



تحریر : ریحان سعید، ملتان

بچپن سے وادی سندھ کی تہذیب کے بارے سنتے آئے لیکن یہ پتا نا چل سکا کہ یہ ہے کیا اور دنیا میں اسکی اہمیت کیا ہے۔ تھوڑی بہت کھوج کرنے پر پتا چلا کہ پرانے ہندوستان میں یہی وادی سندھ کا علاقہ تھا جہاں بیرونی حملہ آوروں کو ہندوستان کا رخ کرنے سے پہلے اس علاقے کے سورماؤں سے مقابلہ کرنا پڑتا تھا۔ دریائے سندھ کے دونوں طرف ہونے کی وجہ سے یہاں پر پھلنے پھولنے والی تہذیب کو وادی سندھ کی تہذیب کا نام دیا گیا۔ موجودہ پاکستان ہی ہے جو صدیوں سے ہندوستان کے

 سر کا تاج تھا جس نے مغربی ہندوستان کو بڑے بھائی کی طرح راجہ جیا دیو، راجہ سندھو راج، راجہ پورس جیسے بہادر سپہ سالار دیئے جس نے سکندر کا مقابلہ کیا اور اسلامی حکومت میں راجہ داہر اور محمد بن قاسم جیسے سالاروں نے صوبہ سندھ کے علاقوں میں حکومت کی۔ اسی تہذیب کے دامن میں بدھا کے ٹیکسلا نے جنم لیا جب اسکے دو مشہور شہر موہنجو ڈارو اور ہڑپہ دم توڑ چکے تھے۔ صدیوں تک دنیا کہ نگاہوں سے یہ شہر اوجھل رہے جب 1921 میں انگریزی حکومت کے محکمہ آثار قدیمہ کو مقامی ہندو سردار کی زبانی ہڑپہ کے کھنڈرات کی خبر ہوئ۔ اور یوں اسکے کھنڈرات سے نکلنے والے نوادرات کو سنبھالے جانے لگا اور باقاعدہ ہڑپہ میوزیم کی بنیاد 1926 میں رکھی گئی۔  اس میوزیم میں تین سے چار ہزار سال پرانے یعنی 4300-1300 قبل مسیح کے درمیان پروان چڑھنے والی وادی سندھ کی تہذیب (Indus Valley Civilization) سے ملنے والے نوادرات رکھے گئے۔  نوادرات کا یہ وسیع ذخیرہ رکھنے والا میوزیم وادی سندھ کی تہذیب کی شہری منصوبہ بندی، فن تعمیر اور روزمرہ کی زندگی کے  بارے میں سیاحوں اور محققین کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔ ہڑپہ میوزیم میں رکھے جانے والے گول پتھر اسوقت دریافت ہوئے جب ہڑپہ کے مقامی لوگ ایک کنواں کھود رہے تھے۔ یہ رنگ سٹون اس تہذیب کی تعمیراتی طریقوں کے بارے میں اہم معلومات فراہم کرتی ہے۔ خیال ہے کہ یہ گول پتھر لکڑی کے ستونوں کو سہارا دینے کے اور


پرانی عمارتوں کے 

استحکام میں مدد دیتا تھا۔ تازہ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ ہڑپہ میں ملنے والے کچھ رنگین پتھر دھولاویرا سے آئے تھے، جو ہڑپہ سے تقریباً 1,000 کلومیٹر دور ہے۔ دھولاویرا سے ہڑپہ تک ان پتھروں کا لایا جانا یہ ظاہر کرتا ہے کہ اس دور میں بڑے تجارتی راستے موجود تھے۔ اس تہذیب کے مزید راز جاننے کے لیے ساہیوال کے پاس ہڑپہ میوزیم کا وزٹ کیجئے جہاں آپ ہڑپہ کے کھنڈرات اور پرانا ملبہ دیکھ سکتے ہیں جسکی بیشتر اینٹیں مقامی لوگوں نے شروع میں ہی اپنے گھروں کی تعمیر میں لگا لی تھیں۔ اسکی کھدائی سے پتہ چلا کہ ہڑپہ منصوبہ بندی میں موہنجوداڑو سے ملتا جلتا تھا۔  برصغیر پاک و ہند کی اس قدیم ترین شہری ثقافت کا شمار میسوپوٹیمیا اور قدیم مصر کی ہم عصر اور  قدیم ترین تہذیبوں میں ہوتا ہے۔ 

ریفرنس

Next Post Previous Post
1 Comments
  • Rehan
    Rehan 6 نومبر، 2024 کو 9:03 AM

    ہماری اہم تہذیب پر اس تحریر کو قبول اور شائع کرنے کا شکریہ

Add Comment
comment url