Visit Our Official Web ‏لارنس آف عریبیہ اور عمران خان Dastan Gou Dastan Gou داستان گو

‏لارنس آف عریبیہ اور عمران خان


تحریر شاہد خان

1۔ انگریزوں نے 1915 اور 1916 میں ترکوں کے ہاتھ جنگ میں شکست کے بعد سازش کے ذریعے مسلمانوں سے نمٹنے کا فیصلہ کیا۔ یہ مہم لارنس آف عریبیہ کو ملی۔

پاکستان کے ایٹمی قوت بن جانے کے بعد اور جنگ میں خوارج کی شکست کے بعد پاکستان کو سازش کے ذریعے ختم کرنے کا فیصلہ ہوا۔ یہ مہم عمران خان کو ملی۔

2۔ لارنس آف عریبیہ کا خاندان برطانیہ میں تھا۔ وہ برٹش آرمی میں کرنل تھا۔ وہیں کا پڑھا ہوا اور انہی کا وفادار تھا۔ برطانیہ ہی اسکی پشت پناہی کرتا رہا۔

عمران خان کا خاندان برطانیہ میں مقیم ہے۔ وہیں کا پڑھا ہوا ہے۔ اس وقت پوری دنیا میں صرف برطانیہ اور امریکہ ہی عمران خان کے لیے متحرک ہیں۔

3۔ لارنس آف عریبیہ نے عربوں کو آزادی کا نعرہ دیا تھا۔ انہیں ترک فوج کے خلاف ابھارا۔ اسی نعرے نے بعد میں خلاف توڑ دی۔ عربوں کو آمادہ کرنے کے لیے اس نے ان میں قوم پرستی کو ابھارا تھا۔

عمران خان نے اپنے پیروکاروں کو حقیقی آزادی کا نعرہ دیا۔ انہیں پاک فوج کے خلاف ابھارا۔ اب وہ مسلسل پاکستان کے ٹوٹنے یا کم از کم دیوالیہ ہوجانے کی پیشن گوئیاں کر رہا ہے۔ ملک میں قوم پرستی اس وقت عروج پر ہے اور تمام قوم پرست جماعتیں پی ٹی آئی کے ساتھ شانہ بشانہ ہیں۔

4۔ ابتداء میں اسکی تحریک کو زیادہ پزیرائی نہیں ملی تو اس نے اچانک مذہب کا سہارا لے لیا اور بصرہ کی ایک مسجد میں اپنے مسلمان ہونے کا اعلان کر دیا۔ جس کے بعد عرب تیزی سے اس کے گرد اکھٹے ہونا شروع ہوئے۔ اسکو مسیحا ماننے لگے حتی کہ اس کے پیچھے نمازیں بھی پڑھنی شروع کر دیں۔

عمران خان کو ابتداء میں پزیرائی نہیں ملی تو اس نے بھی مذہب کا سہارا لے لیا۔ 2011 میں اچانک اس نے ریاست مدینہ بنانے کا اعلان کر دیا اور اس کے ہاتھوں میں تسبیح نظر آنے لگی۔ جس کے بعد پاکستان کے جذباتی قوم اس کی جانب راغب ہونا شروع ہوگئی۔ بہت سوں نے اسکو مسیحا ماننا شروع کردیا۔

5۔ عربوں کو مزید بےوقوف بنانے کے لیے اس نے عربوں جیسا لباس پہننا شروع کر دیا۔ عربوں نے کہا ترکوں کا تو لباس بھی تک ہم سے الگ ہے۔ لیکن یہ شخص ہم ہی میں سے ہے۔

عمران خان نے اپنی شلوار قمیض اور پشاوری چپل کی اپنی طاقتور سوشل میڈیا ٹیم کے ذریعے خوب تشہیر کروائی۔ پی ٹی آئی کارکن کہنے لگے کہ باقی لیڈر تو کوٹ پینٹ پہنتے ہیں لیکن یہ ہم ہی میں سے ہے۔

6۔ لارنس آف عریبیہ نے جاسوسی کا ادارہ قائم کیا تھا۔ جس میں اس کے ساتھ کام کرنے والے عرب اپنی قوم میں ترکوں کے خلاف جھوٹ، نفرت اور غلط معلومات (ڈس انفارمیشن) پھیلاتے تھے۔

عمران خان نے بہت بڑا سوشل میڈیا نیٹورک قائم کیا۔ جو اپنی فوج کے خلاف عوام میں جھوٹ، نفرت اور غلط معلومات پھیلاتا ہے۔

7۔ لارنس آف عریبیہ جاسوسی بھی کرتا رہا اور مسلمانوں کی حساس معلومات انگریزوں کو پہنچاتا رہا۔ جیسے بغداد سے برلن جانے والی انتہائی اہم ریلوے لائن کے بارے میں مکمل اور پل پل کی خبریں دیتا رہا بلکہ اس مقصد کے لیے اس نے وہاں آثار قدیمہ کی کھدائی کا بہانہ بھی کیا۔

عمران خان نے پاکستان کی حساس ترین معلومات انگریزوں کو دیں۔ سی پیک معاہدوں کی خفیہ تفصیلات امریکہ کو دیں۔ پاکستان کا سائفر کوڈ دنیا کے سامنے کھول کر رکھ دیا۔ سٹیٹ بینک تک آئی ایم ایف کو رسائی دی۔

8۔ لارنس آف عریبیہ نے عرب نوجوانوں کو ساتھ رکھنے کے لیے خوبصورت لڑکیوں کا سہار لیا۔ ان میں خاص طور پر اسکی ایک یہودی ساتھی لڑکی بہت مشہور ہوئی جو بہت خوبصورت تھی۔

عمران خان نے ڈی چوک اور زمان پارک کو لڑکیوں سے آباد رکھا۔ عجیب بات ہے کہ پی ٹی آئی کے نوجوانوں میں اس وقت سب سے معتبر عمران خان کی پہلی بیوی جمائما مانی جاتی ہے جو کہ اصلاً یہودی ہے۔

9۔ یہ سب کر کے بلاآخر وہ طاقت کے ان مراکز تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہوا جہاں تک وہ چاہتا تھا۔ اس کو مکہ کے گورنر یعنی ھاشمیوں تک رسائی مل گئی۔ ان کو اپنے زور بیان سے متاثر کر کے بلاآخر بغاؤت کروانے میں کامیاب ہوگیا۔

عمران خان یہ سب کر کے فوج کی قیادت کو بھی متاثر کرنے میں کامیاب رہا۔ جنرل ظہیر السلام عباسی، جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید وغیرہ اس کے دام میں آگئے۔ گو کہ باوجوہ اس کے دام سے نکل آیا تھا لیکن تب بہت دیر ہوچکی تھی۔ عمران خان بھی ناکام بغاؤت کروانے میں کامیاب رہا تھا۔

10۔ لارنس آف عریبیہ انتہائی ذہین اور بروقت درست فیصلے کرنے والا شخص تھا۔

عمران خان انتہائی احمق اور غلط ترین فیصلے کرنے والا انسان ہے۔

اور یہی وہ فرق ہے جس نے عمران خان کو ناکام کیا اور وہ شکنجے میں آگیا۔ عمران خان کی اکلوتی خوبی یہ ہے کہ وہ لوگوں کو جھوٹ پر قائل کرسکتا ہے کسی شیطان کی طرح۔ لیکن اسکی حماقتیں اور غلط فیصلے اسکو لے ڈوبے!


‎#OperationGoldsmith 

Next Post Previous Post
No Comment
Add Comment
comment url