Visit Our Official Web نئے ڈیم پاکستان کی اہم ضرورت ہیں Dastan Gou Dastan Gou داستان گو

نئے ڈیم پاکستان کی اہم ضرورت ہیں

 



نئے ڈیم پاکستان کی ضرورت ہیں 

تحریر : طاہر اشرف مغل

ایک اچھی سوچ، سنجیدگی، اور مصلحت کی روشنی میں سوچنا ہر سیاستدان کے لیے ضروری ہوتا ہے۔ وہ ملک اور عوام کے مفادات کو مد نظر رکھ کر فیصلے کریں تاکہ ملک کی ترقی اور خوشحالی میں اضافہ ہو۔ انہیں احتیاط سے سیاسی اور معاشرتی معاملات کا سامنا کرنا چاہئے تاکہ ملک کو کسی بڑے نقصان سے بچایا جا سکے۔ ایسا کرتے ہوئے، سیاستدان ملک اور عوام کی امیدوں پر پورا اترنے کے لئے محنت کریں اور ملک اور عوام کے لیے سہولیات میسر ہوں اور ملک خوشحال ہو اور ترقی کرے۔معیشت کی زیادہ مہنگائی اکثر اوقات سیاسی فیصلوں اور پالیسیوں پر مبنی ہوتی ہے۔ سیاسی لیڈروں کے فیصلوں کا اثر عام لوگوں کی زندگیوں پر برپا ہوتا ہے۔ جب سیاسی پالیسیں معیشت پر برا اثر ڈالتی ہیں، تو معاشرے میں مہنگائی بڑھ جاتی ہے۔ اس طرح سیاسی پروٹوکول اور فیصلے عوام کی روزمرہ زندگی پر بہت بڑا اثر ڈالتے ہیں۔سارا بوجھ عوام پر ہونا کبھی بھی اچھی بات نہیں ہوتی۔ ایک موزوں اور برابر تقسیم اہم ہے تکہ ہر شخص کو اپنی مکمل سرگرمیوں، کاموں کے لیے وقت مل سکے اور وہ اپنی معیشت کو بہتر بنا سکے۔ ایسی صورت میں، حکومتوں اور سیاستدانوں کو پوری ذمہ داری ہے کہ عوام کی آسانیوں اور معیشتی حالات کو بہتر بنانے کے لیے کوشش کریں۔ 

تعلیمی اور صحیح خدمات کی فراہمی، روزگار کے مواقع، معیشتی ثبات، اور عدلیہ کے نظام کی بہتری عوام کی زندگیوں کو بہتر کرنا ہوتا ہے۔

کوئی بھی سیاستدان بڑے حجم کی واردات کے ایک یا مزید طریقے اپنا سکتے ہیں۔ چند عمومی طریقے نیچے دئے گئے ہیں۔سیاستدان دیگر ملکوں کے سیاستدانوں کے ساتھ مذاکرات کرتے ہیں تاکہ موجودہ حالات کو بہتر بنانے کے لیے معاہدے اور سمجھوتے کر سکیں۔سیاستدان انوویشن اور ٹیکنالوجی کے ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں جس سے واردات کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔سیاستدان تعلیمی منصوبوں کے ذریعے اپنے ملک کے لوگوں کی تربیت کو بہتر بنا سکتے ہیں جو ملک میں مہارتیں بڑھاتے ہیں لیکن ہمارے ملک میں ایسا بہت کم ہوا ہے ہمیشہ عوام اور خزانے کی بندر بانٹ ہی رہی ہے ہر کوئی اپنا حصہ لیتا ہے اور چلا جاتا ہے پھر نئے انتخابات نئی حکومت نئی پارٹی براجمان ہو جاتی ہے۔انصاف غریب عوام کیلئے بہت اہم ہے۔ انصاف کے غاصب یا غنی طبقے کنگالہ کرتے ہیں اور غریبوں کے حقوق کو مضبوطی سے محفوظ نہیں رکھتے۔ ایک معاشرت جہاں انصاف کی صداقت ہوتی ہے وہاں غریبوں کو بہتر مواقع فراہم ہوتے ہیں اور ملک کی ترقی میں بہتری آتی ہے۔ انصاف کو فروغ دینے سے ہی ہم ایک بہتر اور تناسب دار معاشرت بنا سکتے ہیں۔

انصاف غریب عوام کے درمیان توازن ایک صحتمند معاشرت کی بنیاد ہوتا ہے۔ انصاف اس فضائل کا نام ہے جو معاشرت میں ہر شخص کو برابر مواقع اور حقوق فراہم کرتا ہے۔ غریب عوام کو انصاف کا محسوس ہونا ضروری ہے تاکہ وہ بہتر حالات میں رہ سکیں اور معاشرت کی ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔غریبوں کو سہولتوں تک رسائی فراہم کرنا، ان کے لئے معاشی بنیادیات بنانا اور ان کی تعلیم اور صحت کو فروغ دینا ضروری ہے۔ اس طرح غریب عوام معاشرت کے مضبوط ستون بنتے ہیں اور تمام معاشرت کو بہتر بنانے میں معاون ہوتے ہیں۔ انصاف اور غریب عوام کے مابین تعلق کو مضبوط بنانا، انسانیت کی بنیادی اخلاقیت کا اظہار ہے اور ہمیں ہر انسان کی انسانیت کی قدر کرنی چاہیے۔پاکستان کے لیے ڈیم بنانا بہت اہم اور ضروری قدم ہو سکتا ہے۔ ڈیم بنانے سے پانی کی ناپیدشی کم ہوتی ہے، بجلی کی پیداوار بڑھتی ہے، زرعی اراضی کو پانی فراہم ہوتا ہے اور سیلابوں کی مخفی خطرہ کم ہوتا ہے۔ یہاں تیدین اپنے معیاری جواب دیتا ہے کہ پاکستان میں سدیم کی بڑی اور چھوٹی مناسب جگہ جات پر بنانا بہت ضروری ہے۔ 

اس کے علاوہ بھی پاکستان میں بہت سے مقامات ایسے ہیں جہاں چھوٹے ڈیم تعمیر کر کے بجلی کے ساتھ ساتھ زراعت میں بھی ترقی ہو سکتی ہے ۔ اور ہمارے بنجر علاقوں کے غریب لوگوں کو اگر پانی میسر ہو جائے تو ان علاقوں میں بہتر اجناس کی پیداوار شروع ہو سکتی ہے اس نہ صرف یہ کہ مقامی لوگوں کو فائدہ اور خوشحالی نصیب ہوگی بلکہ ملکی معیشت اور ترقی میں بھی اضافہ ہوگا ۔

لیکن اس سب کے لئے ہماری پاکستان کی سب سیاسی جماعتوں کو اقتدار کی رسا کسی کی بجائے اب قومی سلامتی اور مفادات کے لئے سوچنے کی ضرورت ہے، 

ڈیم ملکی ترقی کے لئے نہایت اہم اور ضروری ہیں ۔ اور اس کے لئے سب سیاسی قیادت اور سیول بیورو کریسی کو اب پرانی روش چھوڑ کر ان ملکی اور قومی مفادات بارے سوچنے اور فیصلے کرنے کی ضرورت ہے ۔

ورنہ عوام جس حال میں اس وقت ہے وہ کسی بھی لاوہ کی پھٹ سکتے ہیں ۔ اور اشرافیہ کے خلاف اپنا غصہ نکالنے میں دیر نہیں کریں گے۔

اس لئے ضروری ہے کہ اب اشرافیہ کو اپنی عیاشیاں چھوڑ کر عوامی منصوبوں پر سنجیدگی سے غور کر کے ان کو شروع کرنے کی ضرورت ہے،  

بلوچستان، خیبر پختونخواہ سندھ اور پنجاب میں کئی ایسے مقامات ہیں جہاں چھوٹے چھوٹے ڈیم بنانے جا سکتے ہیں اور ان سے مقامی عوام میں خوشحالی آسکتی ہے، 

اس کے لئے مرکزی حکومت صوبائی حکومتوں سے مشورہ کر کے مل کر منصوبہ بندی کر سکتی ہیں ۔ اور اس عوامی خوشحالی کے لئے آپس کی سیاسی عداوتوں  کچھ وقت کے لئے بھول اور چھوڑ کر اب غرہب عوام کے لئے سوچنا چاہئے ۔ 

تاکہ عوام کا سیاست دانوں پر اعتماد بحال ہو۔ ورنہ اس وقت عام پاکستانی عوام یہی سوچتی پے کہ سیاست دانوں کو صرف اقتدار کی ضرورت کے وقت عوام یاد آتی ہے،  ورنہ ان کو عوام کہ کوئی پرواہ نہیں ہے۔ 

عوام کہ اس سوچ کو سیاست دان چاہئیں تو تبدیل کر سکتے ہیں ۔ عوام کی فلاح وبہبود کے اصل منصوبے شروع کر کے، 

امید کرتا ہوں کہ میری بات احکام بالا تک پہنچ گئی تو وہ اس پر ضرور غور کریں گے،  

☆☆☆☆☆

New dams in Pakistan

Importance of dams in Pakistan

Water reservoirs in Pakistan

Hydroelectric projects in Pakistan

Water scarcity in Pakistan

 پاکستان میں نئے ڈیم

 ڈیموں کی اہمیت پاکستان میں

 پاکستان میں پانی کے انخلافات

 پاکستان میں بجلی پیدا کرنے والے منصوبے

 پاکستان میں پانی کی قلت

Next Post Previous Post
No Comment
Add Comment
comment url