Visit Our Official Web اللہ تعالیٰ کے نظام پہ غور و فکر کرو اور خو کو بدلو Dastan Gou Dastan Gou داستان گو

اللہ تعالیٰ کے نظام پہ غور و فکر کرو اور خو کو بدلو



 شام میں چار ہزار انبیاء اور کئی ہزار اولیا کے مزارات ہیں

صرف دمشق شہر میں پانچ سو کے قریب مزارات ہیں جن میں ابن عربی جیسے بڑے بزرگ کا مزار بھی ہے

داعش نے پورے شام کو تباہ و برباد کر دیا مگر کسی نبی کسی ولی کی روح نے مسلمانوں کی اعانت نہیں کی ؟

یہاں تک کہ بی بی زینب سلام اللہ علیہا کے روضے کو راکٹ حملوں سے گرا دیا گیا، مگر کہیں کوئی جنبش نہیں ہوئی

داعش دس سال تک تباہی و بربادی کی نئی تاریخ لکھنے کے بعد اپنی طبعی موت مر گئی

عراق چلیں 

یہاں بھی ہزاروں انبیا ، اہل بیت اور اولیا کے مزارات ہیں

بغداد ، موصل ، بصرہ ، کربلا ، نجف اشرف سب عراق میں ہیں

پہلے امریکہ نے سات سال تک دن رات بمباری کی

اور پھر داعش نے اینٹ سے اینٹ بجا دی

کسی نبی ، ولی یہاں تک کہ مولا علی علیہ السلام نے بھی کوئی مدد نہیں کی

اور سب کچھ برباد ہو گیا

اب فلسطین چلتے ہیں 

پورے فلسطین میں تین سو انبیاء کرام کے مزارات ہیں

جن میں حضرت ابراہیم علیہ السلام ، حضرت موسیٰ علیہ السلام ، حضرت یوسف علیہ السلام اور حضرت سلیمان علیہ السلام جیسے عظیم الشان پیغمبر بھی شامل ہیں

مگر پچھلے ستر سالوں سے بیت المقدس کو آگ اور خون سے نہلایا جا رہا ہے

اور جن انبیا کرام کے تبرکات (تابوت سکینہ)کی برکت سے فتح ملا کرتی تھی

ان انبیا کرام کے اپنے وجود موجود ہیں

اور برکت کا نام و نشان تک نہیں ہے ؟

چند شرپسند یہودی غالب ہیں

آئیے تھوڑا پیچھے تاریخ میں چلتے ہیں

تاکہ ہم بات کو واضح طور پر سمجھ سکیں 

مکہ میں بیت اللہ پہ ابراہہ نے حملہ کرنے کا ارادہ کیا

اللہ نے اس کے لشکر کو ابابیلوں سے کنکر مروا کر نیست و نابود کر دیا

پھر وقت آیا

کہ اسی کعبہ پر حجاج بن یوسف نے پتھر برسائے

اسے اور اس کی فوج کو کچھ نہ ہوا

یزید بن معاویہ نے کعبہ کو آگ لگوا دی

مسجد نبوی میں گھوڑے باندھے اور مدنی عورتوں کے ریپ کئے

اللہ کا کوئی عذاب نہ آیا

وہ مکہ اور مدینہ سے زندہ سلامت نکل گیا ، پھر 1926 میں چلیں

آل سعود نے محمد بن عبد الوہاب کے وہابی نظریات سے متاثر ہو کر جنت البقیع میں موجود بی بی فاطمتہ الزہرا سلام اللہ علیہا ، امام حسن علیہ السلام ، حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ اور دیگر کئی اہل بیت و صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم کے مزارات مسمار کر دئیے

آسمان سے کوئی آفت نہیں اتری

وہابی روضہ رسول ﷺ کو "صنم اکبر " کہہ کر توڑنا چاہتے تھے مگر پھر امت مسلمہ کے احتجاج کی وجہ سے ڈر گئے

اور باز آ گئے

مگر انہوں نے منصوبہ آج تک ختم نہیں کیا، اور یہ دیکھیں کہ پچھلے سو سال سے وہ آل سعود حرمین شریفین کے خادم بنے بیٹھے ہیں

جو صحرائی ڈاکو ہوا کرتے تھے

اور ان کو حکومت میں لانے کا سہرا لارنس آف عربیہ کے سر جاتا ہے

ماضی اور حال کا تقابل کریں تو آپ جان پائیں گے کہ اللہ نے مسلمانوں کی صرف وہاں مدد کی

جہاں وہ کم تعداد کے باجود اس پر بھروسہ کر کے میدان عمل میں نکل آئے

بدر میں تین سو تیرہ تھے

مگر ثابت قدم رہے تو ایک ہزار پر فتح دلا دی ، حنین میں کثرت تعداد پر فخر کیا تو رگڑا لگا دیا

قادسیہ میں پھر توکل کے معیار پر پورا اترے تو رومی لشکر تین گنا زیادہ ہونے کے باوجود خاک میں مل گیا

جہاں کہیں مسلمان حق کیلئے کھڑے ہوئے ،اللہ کی مدد ضرور آئی

اور جہاں کہیں مسلمانوں نے عمل سے منہ موڑا

وہاں جوتے پڑے

اور اللہ نے کوئی مدد نہیں کی

یاد رکھیں اس وقت جتنے بھی عرب اسلامی ممالک ہیں

یہ سب مسلمانوں نے باقاعدہ فتح کیے ہیں ، جب فتح کیے

تب اللہ کیلئے جہاد کر رہے تھے

آج اپنے ہی ملکوں کو نہیں بچا پا رہے

مطلب ترجیحات درست نہیں ہیں

اللہ رب العالمین ہے

وہ رب المسلمین نہیں ہے

جو اس کے ضابطوں پر پورا اترے گا

اسے وہ بادشاہی اور طاقت عطا کرے گا

اللہ کے ہاں کوئی تفریق نہیں

جو محنت کرے گا

وہ پا لے گا

آج سارے عرب متحد ہو جائیں

اسرائیل کا نام و نشان مٹ جائے گا

پاکستانی عوام بزدلی چھوڑ دے

سب ظالموں سے نجات پا لے گی

مگر منافقت ، بزدلی اور بے غیرتی کو اللہ پسند نہیں کرتا

لہذا آپ مرتے رہیں

برباد ہوتے رہیں

اللہ کی مدد نہیں آئے گی

اللہ ان کی مدد کرتا ہے جو اپنی مدد آپ کرتے ہیں

انبیا کرام ، اہل بیت ، اولیا کرام کی ارواح اور فرشتے ان کی مدد کرتے ہیں

کہ اللہ جن سے راضی ہوتا ہے

اللہ کے سوا درحقیقت کوئی طاقت نہیں ہے، کیسے ممکن ہے کہ کوئی ولی یا فرشتہ اللہ کی مشیت کے خلاف جا کر کسی کی استعانت کرے ؟

اللہ کے معیار پر پورا اترو

پھر وہ جسے چاہے تمہاری مدد کیلئے

بھیج دے

تب تک تم کعبے کی دیواروں سے ٹکریں مار مار کر مر جاؤ

وہ بے نیاز ہے

حجاج بن یوسف نے کئی صحابہ کو بیت اللہ کے اندر قتل کیا

اللہ نے نہیں بچایا

اللہ کے نظام پہ غور و فکر کرو

خود کو بدلو

اللہ تو تمہاری مدد کو ہر لمحہ تیار بیٹھا ہے، بقول اقبال

ہم تو مائل بہ کرم ہیں
کوئی سائل ہی نہیں

Next Post Previous Post
No Comment
Add Comment
comment url