زبانِ خلق
پاکستان کی قومی زبان
چین نے اردو کی عالمی حیثیت کو تسلیم کرتے ہوئے پاکستانیوں کے لئے اپنے اشتہارات اردو میں نشر کرنے شروع کردئیے!
حمزہ یوسف نے سکاٹ لینڈ کی پارلیمان کا حلف اردو میں لیا!
افضل خان نے انگریزی کے گھر
برطانوی پارلیمنٹ کا حلف اردو میں لیا!
اقوام متحدہ نے اردو کو ساتویں بڑی بین الاقوامی زبان تسلیم کرلیا!
8 ستمبر 2015 کو عدالت عظمیٰ کا فیصلہ آنے کے ساتھ پاکستان میں موجود امریکی سفارت خانے نے اپنی ویب سائٹ اردو میں کرلی!
فرانسیسی اور جاپانی سفیر پاکستانیوں سے پاکستانی زبان میں ابلاغ کرتے ہیں!
دنیا نے تو اردو کو پاکستان کی زبان تسلیم کرتے ہوئے عالمی شناخت دے دی اور دنیا کی ساتویں بڑی زبان مان لیا '
لیکن پاکستان کی غلام احساس کمتری کا شکار اشرافیہ ابھی تک اردو کو پاکستان کی سرکاری' تعلیمی 'عدالتی زبان ماننے کوتیار نہیں!
انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ حکومت پنجاب نے نئےسال کا تمام نصاب نرسری سے میٹرک تک انگریزی میں کردیا اس انگریزی ذدہ نصاب میں اردو کے مضمون کا صرف ٹانکا لگایا ہے' باقی ریاضی ' سائنس' معاشرتی علوم' سب انگریزی میں کردئیے' جو سراسر توہین عدالت ہے' آئین شکنی ' قائد اعظم کے فرمان کی حکم عدولی فطرت سے بغاوت ہے' دنیا میں کسی بھی ملک نےآج تک غیر ملکی زبان میں ترقی نہیں کی تو پاکستان کیسے ترقی کرسکتا ہے؟
اس قوم کی بدترین غلامی کا اندازہ کیجئے کہ اس قوم کے تمام سیاستدان' جرنیل ' جج' اشرافیہ لوگوں تک اپنی بات پہنچانے کے لئے اردوکا سہارا لیتے پیں لیکن جب بات علم اور سائنس کی ہو تو غیر ملکی زبان کا سہارا لیتے ہیں! دنیا میں ایسی دو رنگی کہیں دیکھی ہو تو بتادیں؟
پاکستان کے ذرائع ابلاغ سو فیصد اردو میں پیغام نشر کررہے ہیں ' پوری دنیا میں ابلاغی زبان کو تعلیم اور شعور کی زبان کہا جاتاہے ' پاکستان کے شعور اور تعلیم کی زبان اردو ہے' تو پھر تعلیم انگریزی میں کیوں؟
ہم چیف جسٹس سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ پرائمری سے میٹرک تک انگریزی ذریعہ تعلیم کے اجراء کے مرتکبین پر توہین عدالت لگا کر ان کو آئین و قانون کے مطابق سزا دیں' کیونکہ یہ بنیادی انسانی حقوق کے قاتل ہیں بچے کو غیر ملکی زبان میں تعلیم دینا' اسے تعلیم سے باغی کرنا' اس کی فطری صلاحیتوں کا قتل اور بنیادی انسانی حقوق کی نفی ہے!
جب برطانیہ' سکاٹ لینڈ کی پارلیمان کا حلف اردو میں لیا جاسکتا ہے جو ممالک انگریزی کا گڑھ ہیں'
اقوام متحدہ اپنا پیغام اردو میں نشر کرسکتا ہے' چین پاکستان کو بھیجی جانے والی درآمدات کی ہدایات اردو میں دے سکتا ہے تو پاکستان کا نظام مملکت اردو میں کیوں نہیں چل سکتا؟
اردو پاکستان کی تعلیمی' قانونی اور سرکاری زبان کیوں نہیں ہوسکتی؟
جامعہ عثمانیہ حیدر آباد دکن میں تمام اعلی تعلیم میڈیکل و انجیئنرنگ سب اردو میں انتہائی کامیابی کے ساتھ پڑھائی جاتی تھی تو آج جب کمپیوٹر نے ہر چیز آسان کردی ہے تو آج یہ سب کچھ نا ممکن کیوں؟
••┈┈•••○○❁☘️❁○○•••┈┈••
ایک نصیحت ایک سبق
جان ڈی راک فیلر کبھی دنیا کے امیر ترین آدمی تھے۔ دنیا کا پہلا ارب پتی۔ 25 سال کی عمر میں، اس نے امریکہ کی سب سے بڑی آئل ریفائنریوں میں سے ایک کو کنٹرول کیا۔ 31 سال کی عمر میں، وہ دنیا کا سب سے بڑا تیل صاف کرنے والا بن گیا تھا۔ 38 سال کی عمر میں، اس نے امریکہ میں 90 فیصد تیل کو صاف کیا۔
50 تک، وہ ملک کا سب سے امیر آدمی تھا۔ ایک نوجوان کے طور پر، ہر فیصلہ، رویہ، اور رشتہ اس کی ذاتی طاقت اور دولت پیدا کرنے کے لئے تیار کیا گیا تھا.
لیکن 53 سال کی عمر میں وہ بیمار ہو گئے۔ اس کا پورا جسم درد سے لرز گیا اور اس کے سارے بال جھڑ گئے۔ مکمل اذیت میں، دنیا کا واحد ارب پتی اپنی مرضی کے مطابق کچھ بھی خرید سکتا تھا، لیکن وہ صرف سوپ اور کریکر ہضم کر سکتا تھا۔ ایک ساتھی نے لکھا، وہ سو نہیں سکتا تھا، مسکرا نہیں سکتا تھا اور زندگی میں کوئی بھی چیز اس کے لیے کوئی معنی نہیں رکھتی تھی۔ اس کے ذاتی، انتہائی ماہر ڈاکٹروں نے پیش گوئی کی تھی کہ وہ ایک سال کے اندر مر جائے گا۔ وہ سال اذیت سے آہستہ آہستہ گزر گیا۔
جب وہ موت کے قریب پہنچا تو وہ ایک صبح اس مبہم احساس کے ساتھ بیدار ہوا کہ وہ اپنی دولت میں سے کچھ بھی اپنے ساتھ اگلے جہان میں لے جانے کے قابل نہیں ہے۔ وہ آدمی جو کاروباری دنیا کو کنٹرول کر سکتا تھا، اچانک احساس ہوا کہ وہ اپنی زندگی کے کنٹرول میں نہیں ہے۔ اس کے پاس ایک انتخاب رہ گیا تھا۔
🌹اس نے اپنے اٹارنی، اکاؤنٹنٹ، اور مینیجرز کو بلایا اور اعلان کیا کہ وہ اپنے اثاثوں کو ہسپتالوں، تحقیق اور خیراتی کاموں میں منتقل کرنا چاہتے ہیں۔
جان ڈی راک فیلر نے اپنی فاؤنڈیشن قائم کی۔ یہ نئی سمت بالآخر پینسلین کی دریافت کا باعث بنی، ملیریا، تپ دق اور خناق کا علاج۔
🌹لیکن شاید راکفیلر کی کہانی کا سب سے حیرت انگیز حصہ یہ ہے کہ جس لمحے اس نے اپنی کمائی ہوئی تمام چیزوں کا ایک حصہ واپس دینا شروع کیا، اس کےجسم کی کیمسٹری میں اس قدر نمایاں تبدیلی آتی چلی گئی کہ وہ بہتر سے بہتر ہوتا چلا گیا۔ ایک وقت تھا کہ ایسا لگتا تھا وہ 53 سال کی عمر میں ہی مر جائے گا۔ لیکن وہ 98 سال کی عمر تک زندہ رہا۔ مال خیرات کرنے سے وہ تندرست ہو گیا۔ گویا یہ خیرات نام کی چیز بھی ایک طریق علاج ہے۔ اسے بھی آزما کر دیکھ لیجئے .
اپنی موت سے پہلے، اس نے اپنی ڈائری میں لکھا،
*"سپریم انرجی نے مجھے سکھایا، کہ سب کچھ اس کا ہے، اور میں اس کی خواہشات کی تعمیل کرنے کے لیے صرف ایک چینل ہوں۔* _
میری زندگی ایک طویل، خوشگوار چھٹی رہی؛ کام اور کھیل سے بھرپور۔
میں نے پریشانی کو راستے میں چھوڑ دیا اب میں تھا اور میرا خدا تھا_
_میرے لیے ہر دن اچھا تھا۔"_
ہم سب کے لیے ایک اچھا پیغام!
••┈┈•••○○❁☘️❁○○•••┈┈••
اسلام کی تعلیمات
تم گانے سنتی ہو ؟
میں نے پیچھے مڑ کر دیکھا تو کلاس کی لڑکی مجھ سے مخاطب تھی .
نہیں میں نہیں سنتی!
کیوں؟
میں نے کہا اسکے نقصانات کا تمہیں اسلام کی رو سے بتاؤں یا گورے چمڑی (اصلی لبرل)والوں کی رو سے بتاؤں ؟
کہنے لگی ہاں ہاں تم مولویوں کی وہی بات ہوگی کہ
"پگھلا ہوا سیسہ کانوں میں ڈالا جائے گا" .بھلا یہ بھی کوئی بات ہے؟
میں نے جواباً کہا:
گورے چمڑی والے کہتے ہیں کہ گانے زیادہ سننے سے آپکی "thinking ability " کمزور ہو جاتی ہے . کبھی غور کیا ہو جب بھی انسان گانے سنتا ہے تو وہ ایک "imaginary"خیالی دنیا میں چلا جاتا ہے جس کا long term یہ نقصان ہوتا ہے کے انسانی دماغ میں " limbic center"(انسانی دماغ کا وہ حصّہ جہاں long term میموری پڑی ہوتی ہے ) کمزور ہو جاتی ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ سوچنے اور یاد کرنے کی صلاحیت کمزور ہو جاتی ہے. بلکل اسی طرح گانے آپکو جنسی اشتعال بھی دلاتے ہیں. گوگل پر آپکو اسکی لسٹ مل جائے گی کے کس گانے میں کتنا sexual instrument استعمال ہوا ہے . مثلاً hip hop music میں 145% sexual instrument استعمال ہوتا ہے..
کہنے لگی واو، تماری لاجک تو بہت اچھی ہے..
میں نے کہا میری لاجک اچھی نہیں ہے تم ذہنی طور پر انگریزوں کی غلام ہو. بات میرے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آئی تو تم نے مجھے مولوی کا طعنہ دیا اب انگریز کی بات آئی تو میری لاجک اچھی ہو گئی ؟
ویسے بھی جن تعلیمی اداروں میں ناچ گانوں اور موسیقی کی تربیت دی جاتی ہو وہاں ایکٹرز اور سنگرز پیدا ہوتے ہیں نہ کہ رابعہ بصری اور صلاح الدین ایوبی رحمہ اللہ
جديد میڈیکل سائنس بھی اس نتیجے پر پہنچی ھے کہ میوزک سننے سے. آئ کیو. لیول کم ہو جاتا ہے اور حافظہ بھی کمزور ہوتا ہے..
اگر آج کوئی اپنے کانوں کو میوزک اور گانوں سے بچائے گا تو عنقریب میرا اللہ اسے مرتے ہی جب جنت میں بھیجے گا تو وہاں حوروں کےنغمے سنے گا.. پھر پیارے آقا صل اللہ علیہ والہ وسلم کی زبان مبارک سے قرآن سنے گا.. پھر سب سے بڑھ کر اللہ رب العزت کی آواز میں سورہ رحمان سنے گا ان شاء اللہ..
اللہ پاک ھمیں اپنے تمام اعضاء اور خاص طور پر کانوں کی حفاظت کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین....
🟥🟧🟨🟩🟦🔳▪️▪️🔳🟦🟩🟨🟧🟥