سوشل میڈیا پر وائرل تحریروں سے انتخاب
سوشل میڈیا وائرل تحریروں سے انتخاب
آج کل سوشل میڈیا پر ہوا پی ٹی آئی کے خلاف جاری ہے، سانحہ 9 مئی کے بعد پی ٹی آئی سوشل میڈیا دفاعی پوزیشن پر ہے، اور ان کے پاس کوئی خاص بیانیہ نہیں ہے، جبکہ پی ڈی ایم خاص کر ن لیگ اس موقعہ سے فائدہ اٹھا رہی ہے اور اس کا سوشل میڈیا ونگ بہت زیادہ متحرک ہے،
ویسے پی ٹی آئی ہو یا پی ڈی ایم سب عوام کو بے وقوف ہی بناتے ہیں، اصلاً عوام کی بھلائی نہیں بلکہ سب سیاسی جماعتوں کا اصل منشور فقط اقتدار ہے،
کچھ ایسے گروپ یا ٹیمیں بھی سوشل میڈیا پر موجود اور بہت متحرک رہتی ہیں، جو کسی بھی سیاسی جمہوری جماعت کی ہمنوا نہیں ہیں،
بلکہ پاکستان اور نظریہ پاکستان کا پرچار کرتے ہیں، ان کی تحریریں وائرل ہوتی ہیں، اور تقریباً ہر جماعت کے افراد ان کو پڑھتے ہیں، کیوں کہ وہ نظریہ پاکستان اور افواج پاکستان کے ہمنوا ہیں،
سوشل میڈیا پر گمنام لکھاریوں کی بھرمار ہے، لیکن ان میں کچھ واقعی بڑی شاندار اور پر اثر تحریریں لکھتے ہیں، چونکہ یہ لوگ کسی بھی سیاسی جماعت کے ہمنوا نہیں اور کسی بھی جمہوری قائد کے پیروکار نہیں ہوتے اس لئے ان کی تحریریں حالات کا کچھ واضع تجزیہ کرتی ہیں، ان میں کئی تو ایسی ایسی دانش کی بات کرتے ہیں، ایسا ایسا تجزیہ پیش کرتے ہیں کہ ان کے سامنے، ٹی وی پر بیٹھ کر دانشوری نکھارنے والے بونے لگتے ہیں.
لیکن چونکہ یہ لوگ کسی لالچ میں نہیں بلکہ ریاست اور نظریہ پاکستان کے لئے مخلصانہ کوششیں کر رہے ہیں اس لئے ان کے تجزیے اور تبصرے پر اثر ہوتے ہیں،
🟨🟧🟦🟪🟥🟩🟫⬜⬛🟨⬛⬜🟫🟩🟥
ایسے نظام کا کیا فائدہ جو تقسیم در تقسیم کرے سیاسی جتھوں میں اور ذات برادری نسل فرقوں میں ڈال کر نفرت کروائے؟ بھائی کو بھائی سے لڑائے؟ IMF کا مقروض کرے؟ عوام کو بھوکا مارے؟ ظلم و بربریت کا ننگا ناچ پولیس تھانے عدالت کچہری میں کروائے؟
اور اے وہ لوگوں جو اسلام کے نام پہ 75سالوں سے اقتدار میں ہیں اور بس اپنی ذات مفاد اناء عیاشیوں حسد ضد کے گرد گھوم رہے؟ اور ایسے نظام جیسا کہ چلتا آرہا ظلم کا اس میں اقتدار کا کیا فائدہ؟ جب بہتر ہونا بھی تم سے کچھ نہیں سوائے مزید فساد تقسیم کے مطلب اقتدار میں اوپر سے یونین کونسل لیول تک اختیارات تقسیم در تقسیم ہیں جبکہ اکثریت اس نظام میں لادینوں کی ہے؟ اور اسی جتھہ لعنتی سسٹم نظام میں عوام نام نہاد اسرائیلی خفیہ ایجنٹوں سیاستدانوں ان کی پارٹیوں میں بٹ کر یہ بھی لڑتے رہتے ہیں؟ اور یہ نظریہ ہی یہود کا ہے پارلیمانی طرز جمہوریت؟ جبکہ صدارتی طرز ہوتی جو خلافت سے ماڈل لیا گیا اور اس میں قرآن کو آئین اور اسلامی قوانین بنا کر چلایا جارہا ہوتا تو ہم امید بھی کرتے؟ اور سیلیکشن بھی اسلامی اصولوں کیمطابق کیجارہی ہوتی تو ہم بہتری کی امید کرتے اسے گرانے کی بات نا کرتے؟
اس پلید نظام میں ہمجنس پرستی قانونی کرنے کیلئے سارے اسرائیلی ایجنٹ PTI, PML-N, PPP, PML-Q اور دیگر سپورٹ میں راتوں رات اسرائیلی حکم پہ پاس کرلیتے ہیں قوم کو کانوں کان خبر نہیں ہوتی؟ جبکہ اسے ختم کرنے کیلئے پوری قوم سراپا احتجاج تھی لیکن ان سب پارٹی پرستوں ووٹروں سپوٹروں کے نام نہاد سیاسی لیڈران جو کہ اسرائیلی خفیہ ایجنٹس ہیں کے کانوں پہ جوں تک نہیں رینگی؟ وہ قانون آپ بھی ویسے کا ویسا ہے جس سے ہمارا اسلامی خاندانی نظام عنقریب یورپ کی طرح سرے سے ختم ہو جائے گا؟ اور ہماری بھی ساری آئیندہ نسلیں بدکار حرامی اور اسلام سے پھری ہوئی شیطان کی کھلے عام پوجا کر رہی ہوں گی!
اس ظلم و جبر وطاغوت کے باطل نظام میں کوئی بھی تو محفوظ نہیں ہے؟ نا غریب نا امیر نا مرد نا خواتین نا بچے نا بوڑھے بس جو جس علاقے میں طاقتور ہے وہ شیر ہے باقی کمزور شریف لوگ انکی خوراک ہیں عدالتیں طوائف کے کوٹھوں سے بدترین شہ بن چکے ہیں تھانے تو ظلم و جرائم کے اڈے بن چکے کوئی پوچھنے والا نہیں؟
اس فساد کرپشن ظلم بربریت شیطانی سسٹم کے پیچھے سب سیاستدانوں کی بلا روک ٹوک بے مہار بے قابو اختیارات اور کوئی احتسابی عمل نا ہونا اور ان کا اسلام اور اسلامی تعلیمات اقدار روایات تربیت نا ہونا وجوہات ہیں!
مغربی ممالک پہلے دیگر پارٹیوں المعروف PDM کو استعمال کرتے رہے اور اب گذشتہ 5 سال سے خصوصاً گزشتہ ایک سال سے پی ٹی آئی دہشتگرد جماعت کو استعمال کر رہے ہیں ہم شروع سے لیکر آخر تک یہی کہیں گے تمام سیاسی پارٹیاں 1 پیج پر ہیں جس پیج کا خفیہ نام اسرائیل ظاہری طور امریکہ یورپ ہے ان سب کا مقصد بھی 1 راستہ بھی 1 نظام بھی جمہوریت 1...!
پاکستان کی نظریاتی آزادی صرف اسلامی آئین قرآن اور اسلامی قوانین کیمطابق سسٹم اسلامی صدارتی نظام میں ہے جسے آپ خلافت کے نظام کی مانند ری ڈیزائن کر کے ڈیولپ کر کے چلاسکتے ہیں اسلامی صدارتی نظام کیلئے سوشل میڈیا پر بھی کام تیزی سے کرنا ہے اور گراؤنڈ پر آنے کیلئے تیار ہو جاؤ ہم تحریک نظریہ پاکستان نامی غیر سیاسی تحریک گراؤنڈ پر اتر چکے ہیں، ہم اسلامی قانون اسلامی حکم کے مطابق جلسہ جلوس کریں گے نا بے پردگی ہوگی اور نہ ہی توڑ پھوڑ یا ٹریفک رکاوٹیں نا فوج مخالفت بلکہ سپہ سالار کو حاکم وقت تسلیم کرتے ہیں اور دعوت دیتے ہیں کہ انہیں حاکم وقت تسلیم کیا جائے!
خلفائے راشدین کی مثال آپ سب کے سامنے ہے وہ بہترین جنگجو سپہ سالار تھے اور حاکم وقت لہٰذا اب مزید ان سیاسی رسہ کشیوں اور تقسیم کوسیاسی عدم استحکام معاشی و دیگر قسم کے عدم استحکام کو ہمیشہ کیلئے ختم کرنے کا وقت آچکا ہے!
حاکم وقت ہی وقت کا سپہ سالار ہوتا ہے یہی اسلامی طریقہ ہے باقی تمام اوپر سے نیچے گراؤنڈ لیول تک قیادت وہ ہو جو جو پاکستانی جس جس فیلڈ ذمہ داری کو چلانے کے اہل قابل ایماندار باہنر باصلاحیت ہوں اور چناؤ بھی اسلامی اصولوں کیمطابق ہو ان سب کا یعنی جوخود عہدہ منصب مانگے وہ نااہل جو قابل ہو اور مانگے نا اسے عہدہ منصب دیا جائے اور اگر کبھی اس سے بہتر اس جگہ پہ پاکستانی میسر ہو تو اسے بدل کر دوسرے بہتر کو لگایا جاسکے اور اس پہ کوئی ٹینشن کی سوچ تک نا دل و دماغ میں لائی جاسکے، آئیں مقصد پاکستان کی تکمیل کریں!
🟨🟧🟦🟪🟥🟩🟫⬜⬛🟨⬛⬜🟫🟩🟥
پی ٹی آئی کو ووٹ دینے والوں میں کئی گروپ تھے👉😨
🤣👈 سائیکل گروپ:-
جو سمجھتے تھے کہ خان سائیکل پر وزیر اعظم ہاؤس جایا کرے گا،
🤣👈 خوش فہمی گروپ:-
جنکو یقین تھا کے صدارتی محل، وزیراعظم ہاؤس، گورنر ہاؤسز ودیگر سرکاری عالیشان عمارتیں نیلام ہو نگی کئی ایک میں یونیورسٹیز بنیں گی
🤣👈 مسکین گروپ:-
جو یقین رکھتے تھے کہ اب آٹا، چینی، چاول، دالیں، گوشت، پٹرول ودیگر ضروریاتِ زندگی سستی ہونگی
🤣👈 بَھولا گروپ:-
یکساں نظامِ تعلیم ہوگا , سب کو سہولیات زندگی میسر ہونگی۔
🤣👈 معصوم گروپ:-
پاسپورٹ کی عزت ہوگی ڈالر سستا ہوگا ملکی کرنسی کی ویلیو بڑھے گی
🤣👈 مجنون گروپ:-
جنکو یقین تھا کہ عمران خان خود کشی کر لے گا قرضہ بالکل نہیں لے گا۔
🤣👈 خواب خرگوش گُروپ۔
یہ سمجھ رہا تھا کہ سو ارب ڈالر دنیا کے منہ پر مارے گا اور باقی سو ارب ڈالر قوم پر خرچ کرے گا۔
🤣👈 عقل دے انّےگروپ،
جو سمجھتا تھا کہ خان کی ایک کال پر بیرون ملک پاکستانی اربوں کھربوں ڈالر پاکستان بھیج دیں گے۔.
🤣👈 خیالی پلاؤ گروپ،
وہ بھی تھا جو سمجھتا تھا کہ خان نے پہلے ہی اتنی شہرت اور دولت دیکھی ہے کہ اسے وزارت عظمی کا کوئی لالچ نہیں اور نہ ہی وہ کسی کے نیچے لگ کے رہے گا۔
😂👈 مد ہوش گروپ،
وہ بھی ہے جو آج بھی کہتا ہے کہ خان کو وقت دو۔ ایک روپے کے دو سو ڈالر ملا کریں گے
😂👈امی شادی گروپ،
جو اپنی امی کی شادی خان سے کرانا چاہتی تھیں۔
اگر آپ نے بھی خان کو ووٹ دیا ہے تو اپنی شناخت کیجیئے تاکہ آئیندہ آپ کسی نئے ٹرک کی بتی کے
پیچھے نہ لگ جائیں۔
🟨🟧🟦🟪🟥🟩🟫⬜⬛🟨⬛⬜🟫🟩🟥
سائنس ہمیں کہاں سے کہاں لے آئی
ذرا سوچئے
پہلے:- وہ کنویں کا میلا اور گدلا پانی پی کر بھی 100 سال جی لیتے تھے۔۔
اب:- نیسلے اور پیور لائف کا خالص شفاف پانی پی کر بھی چالیس سال میں بوڑھے ہو رہے ہیں۔۔۔۔
پہلے:-وہ گھانی کا میلا سا تیل کھا کر اور سر پر لگا کر بڑھاپے میں بھی محنت کر لیتے تھے۔۔۔
اب:- ہم ڈبل فلٹر اور جدید پلانٹ پر تیار کوکنگ آئل اور گھی میں پکا کھانا کھا کر جوانی میں ہی ہانپ رہے ہیں۔۔
پہلے:-وہ ڈلے والا نمک کھا کر بیمار نہ پڑتے تھے۔۔۔
اب:- ہم آیوڈین والا نمک کھا کر ہائی اور لو بلڈ پریشر کا شکار ہیں ۔۔۔۔
پہلے:- وہ نیم، ببول، کوئلہ اور نمک سے دانت چمکاتے تھے اور 80 سال کی عمر تک بھی چبا چبا کر کھاتے تھے۔۔۔۔
اب:- کولگیٹ اور ڈاکٹر ٹوتھ پیسٹ والے روز ڈینٹیسٹ کے چکر لگاتے ہیں۔۔۔۔
پہلے:-صرف روکھی سوکھی روٹی کھا کر فٹ رہتے تھے
اب:- اب برگر، چکن کڑاہی، شوارمے، وٹامن اور فوڈ سپلیمنٹ کھا کر بھی قدم نہیں اٹھایا جاتا.
پہلے:- لوگ پڑھنا لکھنا کم جانتے تھے مگر جاہل نہیں تھے.
اب:- ماسٹر لیول ہو کر بھی جہالت کی انتہا پر ہیں.
پہلے:-حکیم نبض پکڑ کر بیماری بتا دیتے تھے۔
اب:- سپیشلسٹ ساری جانچ کرانے پر بھی بیماری نہی جان پاتے ہیں۔۔۔۔
پہلے:- وہ سات آٹھ بچے پیدا کرنے والی مائیں، 80 سال کی ہونے پر بھی کھیتوں میں کام کرتی تھی۔۔۔
اب:- پہلے مہینے سے ڈاکٹر کی دیکھ بھال میں رہتے ہوئے بھی بچے آپریشن سے ہوتے ہیں۔۔۔۔۔ اور دو بچوں کے بعد دی اینڈ.
پہلے:- کالے پیلے گڑ کی میٹھائیاں ٹھوس ٹھوس کر کھاتے تھے۔۔۔۔
اب:-مٹھائی کی بات کرنے سے پہلے ہی شوگر کی بیماری ہوجاتی ہے۔۔۔
پہلے:- بزرگوں کے کبھی گھٹنے نہی دکھتے تھے۔۔۔
اب:-جوان بھی گھٹنوں اور کمر درد کا شکار ہیں۔۔۔
پہلے:- 100 واٹ کے بلب ساری رات جلاتے اور 200 واٹ کا ٹی وی چلا کر بھی بجلی کا بل 200 روپیہ مہینہ آتا تھا۔۔۔
اب:- 5 واٹ(5watts) کا ایل ای ڈی انرجی سیور اور 30 واٹ کےLED ٹی وی میں 2000 فی مہینہ سےکم بل نہیں آتا.
پہلے:- خط لکھ کرسب کی خبر رکھتے تھے.
اب:- ٹیلی فون، موبائل فون، انٹرنیٹ ہو کر بھی رشتے داروں کی کوئی خیر خبر نہیں.
پہلے:- غریب اور کم آمدنی والے بھی پورے کپڑے پہنتے تھے.
اب:جتنا کوئی امیر ہوتا ہے اس کے کپڑے اتنے کم ہوتے جاتے ہیں
سمجھ نہیں آتا کہ ہم کہاں کھڑے ہیں؟
کیوں کھڑے ہیں؟
کیا کھویا کیا پایا ؟
سائنس ہمارے لئے رحمت ہے یا زحمت ؟
آپ کی کیا رائے ہے ؟
🟨🟧🟦🟪🟥🟩🟫⬜⬛🟨⬛⬜🟫🟩🟥
ایک فوج مخالف پوسٹ کا جواب
حوالہ جات:
Report on lands reforms under ppls govt.
Booklet by Govt in 1972.
Case of Sindh.(G.M.
اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
پیارے بھائی مجھے نہیں معلوم آپ کو یہ افواج پاکستان سے متعلق عوام کو گمراہ کرنے والی پوسٹ کہا سے ملی مگر اس پوسٹ میں افواج پاکستان پر جتنے بھی اعتراضات کئے میرے خیال میں اتنی ریسرچ کوئی پاکستانی اپنے ہی اداروں کے خلاف نہیں کرتا بلکہ ملک دشمن عناصر اس طرح کی فضول پوسٹ تیار کر کے پاکستانی گروپس میں شئیر کر دیتے ہیں تاکہ ہم لوگ آپس میں ہی الجھ کر رہ جائے۔ یہ ہی تو 5th generation war ہے اور ہمارے معصوم عوام دھڑا دھڑ بغیر سوچے سمجھے آگے شیئر کرتے جاتے ہیں۔ دشمن ان کمزور پوئنٹ کا فائدہ اوٹھاتا ہے جہاں عوام کو گمراہ کیا جا سکے اور آپ کی پوسٹ میں بھی کچھ ایسے ہی افواج پاکستان سے متعلق کمزور پوئنٹ کو غلط رنگ دے کر عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ پیارے دوست تمام اعتراضات بے بنیاد ہیں سوائے چند ایک کو چھوڑ کر ،
پھر بھی اس پوسٹ میں بیان کئے گئے تمام اعتراضات کو درست انداز میں سمجھانے کی کوشش کی گئی ہے اور ان اعتراضات کے جوابات نیچے دیئے گئے ہیں ۔ اعترضات کافی زیادہ تھے اس لئے جوابات والی تحریر بھی لمبی ہو گئی مگر پوری پڑھئے گا ۔
1. برطانوی راج سے پاکستان نے سیاسی جد وجہد سے آزادی حاصل کر لی تو اس میں فوج پر کیوں اعتراض کر رہے ہو فوج نے کب کہا کہ پاکستان ہم نے آزاد کروایا ہے ؟
2۔ اور 1948 کی جنگ میں قبائلی لوگوں نے شرکت ضرور کی تھی مگر یہ کہنا غلط ہے کہ صرف قبائل لڑے۔ قبائلی عوام نے پاک آرمی کے جوانوں کے ساتھ جنگ میں حصہ لیا تھا ۔
3۔ بنگلہ دیش کی علیحدگی کا زمہ دار افواج پاکستان کو ٹہرانہ درست نہیں ، بنگلہ دیش کو مسلسل سیاسی قیادت کی جانب سے نظر انداز کیا گیا جس وجہ سے وہاں کی عوام میں حساس محرومی پیدا ہوا اور وہ علیحدگی اختیار کرنے پر مجبور ہو گئے ۔ آج بلوچستان میں علیحدگی پسند رہنما صرف ایسی بنیاد پر اپنے ہی ملک کے خلاف بغاوت کئے بیٹھے ہیں کہ گورنمنٹ آف پاکستان کی جانب سے ہمیں کوئی سہولیات میسر نہیں۔ اگر بلوچستان، فاٹا اور بنگلہ دیش کی عوام کو تمام شہری حقوق دئے جاتے تو آج نہ بنگلہ دیش الگ ملک ہوتا اور نہ بلوجی علیحدگی کے لئے لڑ رہے ہوتے اور ان تمام لوگوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنا گورنمنٹ آف پاکستان کی ذمہ داری تھی نہ کہ پاک فوج کی۔
4۔ فوج کارگل کی جنگ جیت چکی تھی جس کا اعتراف خود انڈین جنرل کر چکے ہیں ۔مگر ہمارے سیاستدان محترم جناب نواز شریف صاحب نے امریکی صدر کے کہنے پر کیوں جنگ بندی کا معاہدہ کیا ؟ کارگل اور سیاچن کی ذمہ دار بھی سیاست دان ہیں نہ کہ فوج ۔ فوج میدان جنگ میں دشمن کو ہرا چکی تھی مگر ہمارے سیاستدان مزاکرات کی میز پر ہار گئے ۔ کارگل کی جنگ نواز شریف ہارا تھا فوج تو آدھے سے زیادہ کارگل پر قبضہ کر چکی تھی ۔
5۔ مودی نے کشمیر کی سیاسی حیثیت سیاسی دور حکومت کے دوران تبدیل کی ہے تو اس کا ذمہ دار فوج کو کیوں ٹھہرا رہے ہوں ؟
یہ موجودہ عمران خان کی گورنمنٹ کا فرض تھا کہ اس سلسلے میں سخت اقدامات کئے جاتے حالانکہ عمران خان نے اس سے متعلق کافی کچھ کیا بھی تھا ۔ لیکن وہ ناکافی تھا صرف اقوام متحدہ میں سخت تقریر کرنا کافی نہیں تھا ۔ مگر یہاں آرمی کو درمیان میں کیوں گھسیٹ رہے ہوں ، کیا گورنمنٹ نے آرمی کو حکم دیا تھا کہ کشمیر پر حملہ کر دوں اور فوج نے انکار کر دیا ہو۔ فوج خود سے حملہ نہیں کر سکتی۔ اور عمران خان بھی کیسے جنگ کا حکم دیتے ۔ پاکستان کے خزانے میں ٹوٹل 10 ارب ڈالر روپے ہیں اور جنگ لڑنا آسان نظر آتا ہے عوام کو ۔
6۔ اسامہ کے آپریشن کی اجازت محترم سیاسیت دان زرداری صاحب نے دی تھی نہ کہ آرمی نے۔ اس آپریشن میں 3 امریکی بلیک ہاک ہیلی کاپٹر استعمال ہوئے تھے جن میں سے ایک کو PMA کاکول اکیڈمی والوں نے گرا دیا تھا جس وجہ سے آپریشن کچھ وقت کے لئے روکنا پڑا مگر پھر زرداری صاحب نے جنرل پرویز کیانی کو فون کر کے کہا کہ اپنے ہی بچے ہیں انھیں مت روکو ۔ ( مگر اس میں ہمارے آرمی چیف کو سخت موقف اختیار کرنا چاہیے تھا جو کہ انھوں نے نہیں کیا یہ ان کی غلطی ہے۔)
7۔ ریمنڈ ڈیوس کو تو آپ کے امانتدار سیاست دانوں نے افواج پاکستان کے حوالے ہی نہیں کیا کہی کلبھش یادیو کی طرح واپس ہی نہ کریں ریمنڈ ڈیوس تو کوٹ لکھپت جیل میں ہی رہا تھا اؤر یہاں سے ہی امریکی روانہ کردیا گیا اب اس کی زمہ دار فوج کیسے ہو گئی؟ اگر کلبھش یادیو بھی سول حکومت کی حراست میں ہوتا تو کب کا انڈیا پہنچ چکا ہوتا۔ (یہاں انڈین پائلٹ ابی نندن کو بیچ میں مت لے آنا وہ جنگی قیدی تھا اور جنگی قیدیوں کو جنیوا کنونشن کے تحت واپس کرنا پڑتا ہے جبکہ کلبھش یادیو اور ریمنڈ ڈیوس جاسوس ہیں)
(ہاں اس سلسلے میں فوج نے مداخلت کرنے کی کوشش ضرور کی تھی مگر امریکہ نے پاکستانی فضائیہ کے F-16 طیاروں میں تھرمل ویژن ٹاگٹ سسٹم نصب کرنے کا وعدہ کیا اور بعد میں نصب کر کے بھی دیا اور پھر ضربِ عضب آپریشن کے دوران دہشت گردوں کے زیر زمین بینکرز کو اس ہی سسٹم کے ذریعے ٹریس کیا جاتا تھا اور کامیابی سے نشانہ بھی بنایا جاتا رہا ہے اور ریمنڈ ڈیوس کے ہاتھوں مرنے والوں کے لواحقین کو 20 کروڑ روپے دیت کے طور پر دیے گئے تھے)
8۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو کراچی سے نہیں بلکہ افغانستان سے گرفتار کیا گیا مگر پھر بھی جو بھی ہے وہ ایک پاکستانی بیٹی ہے اور پرویز مشرف کا فرض تھا کہ ان کی واپسی کے لئے امریکہ سے بات چیت کرتے اس معاملے میں آپ کا اعتراض بلکل درست ہے مگر مشرف کے بعد سیاسی حکومتوں نے بھی عافیہ صدیقی کی واپسی کے لئے کچھ نہیں کیا ۔
9۔ دہشت گردی سے ایک لاکھ سے زائد پاکستانی شہید ہوئے یہ تو آپ کو معلوم ہے مگر یہ معلوم نہیں کہ پھر فوج نے کامیاب آپریشن کئے اور آج پاکستان سے دہشت گردوں کا تقریباً صفایا کیا جا چکا ہے ۔ اب تو شاذ و نادر ہی تخریب کاری کے واقعات پیش آتے ہیں ایک وقت تھا جب یر روز پاکستانی عوام بمب دھماکوں میں مارے جاتے تھے ۔ ان آپریشن میں آرمی نے جو قربانیاں دی ہیں وہ آپ کو نظر نہیں آتی ؟ اور آج بھی افغانستان میں کئی ہزار TTP دہشت گرد تیار بیٹھے ہیں ابھی چند روز قبل حکومت پاکستان کا وفد ان سے مذاکرات کر کے واپس لوٹا ہے ۔ اگر مذاکرات کامیاب نہیں ہوتے تو پھر انھیں کون روکے گا ؟
10. راؤ انوار ایک پولیس افسر تھا نہ کہ آرمی آفیسر ؟
تو اس کی ذمہ دار آپ کی پولیس ہے نہ کہ آرمی ۔ اس طرح تو آپ پاکستان میں ہونے والے تمام قتل اور غیر قانونی واقعات کا زمہ دار افواج کو ٹہرانے لگ جاؤں گے۔ کمال ہے جناب
11۔ اؤر کونسے 4 ہزار پاکستانی باہر کی دنیا کو بیچے ہیں مشرف نے ؟ ہاں القاعدہ کے کچھ لوگ ضرور امریکہ کے حوالے کئے تھے مگر جو بندے ہمارے کام کے تھے وہ امریکہ کا باپ بھی نہیں لے سکا۔ طالبان لیڈر عبد الغنی برادر کئی سال پاکستان کی جیل میں رہا امریکہ نے لاکھ کوشش کی مگر اس کی ایک نہیں سنی پاکستان نے اور جیل تو برائے نام تھی اصل مقصد اسے محفوظ رکھنا تھا ۔
12۔ ایک APS پر دہشت گردوں نے کامیاب حملہ کر دیا یہ تو پتہ چل گیا مگر انٹیلیجنس ایجنسیوں نے کتنے ہی دیشت گرد کاروائی کرنے سے پہلے ہی پکڑ لیئے یہ کوئی نہیں بتائے گا آپ کو اؤر نہ ہی پتہ چل سکتا ہے کیونکہ انٹیلیجنس ایجنسیاں ہمیشہ اپنی کاروائی خفیہ رکھتی ہیں ۔ میڈیا پر صرف اتنا ہی آتا ہے کہ خفیہ اداروں نے پانچ دہشت گرد گرفتار کر لیئے مگر ان تک پہنچنے کے لئے اور ان کا سراغ لگانے کے لئے کتنی تگ و دو کرنا پڑی یہ کسی کو معلوم نہیں ہوتا اور آگر کبھی دشمن اپنے مقاصد میں کامیاب ہو جائے تو جاہل عوام فورآ ایجینسیوں کی کارکردگی پر سوال اٹھانا شروع کر دیتی ہے ۔ جو سراسر ناانصافی ہے ۔ اس کی کی آسان سی مثال یوں دی جا سکتی ہے کہ ہماری پولیس عوام کی نظر میں سب سے نکما ادارہ ہے لوگ پولیس کو چور کرپٹ سمجھتے ہیں میں یہ نہیں کہتا کہ ہماری پولیس کرپشن نہیں کرتی لیکن اگر ایک دن کے لئے صرف ایک دن کے لئے پولیس اسٹیشن کو بند کر کے تمام ملازمین کو چھوٹی پر گھر بھیج دیا جائے کہ جیسے باقی دنیا عید منا رہی ہے آپ بھی اپنے گھر والوں کے ساتھ عید کریں تو پتہ ہے کیا ہو گا ؟
لوگ دوسروں کے گھروں میں گھس کر ان سامنے ان کی بچیوں کی عزت پامال کر ڈالے گے ۔
ہمسایے دوسروں کے گھروں سے ان کے سامنے زور بازو پر سامان اوٹھانے سے بھی گریزاں نہیں ہونگے ۔ حالانکہ اس طرح کے واقعات ابھی بھی پیش آتے رہتے ہیں مگر کہی کہی اور کبھی کبھار ۔ ایسی طرح اگر ایجنسیوں کو فضول سمجھ کر کام کرنے سے روک دیا جائے تو پھر ہر سکول APS کا منظر پیش کرنے لگے گا۔
13۔ امریکہ کے ڈرون حملے پاکستان کی اجازت سے ہوتے تھے ورنہ وہ انڈین آئے تھے بغیر اجازت تو پتہ ہے کیا کیا تھا فوج نے ان کے ساتھ آئے تو جہاز میں تھے اور واپس پیدل گیا تھا ۔
*(اور یہ علیحدہ بحث ہے کہ* *پاکستان نے امریکہ کو ڈرون* *حملوں کی اجازت ہی کیوں دی* *تھی ۔ 2001 میں پاکستان پر ایٹمی دھماکے کرنے کے جرم میں پابندیاں عائد تھی ملکی خزانہ خالی ہو چکا تھا کوئی بین الاقوامی ادارہ ہمیں قرض دینے کو تیار نہیں تھا سعودی عرب جیسے دوست* *ممالک کی مالی معاونت کی بدولت ملکی معیشت جو دھکا لگایا جارہا تھا ایسے میں امریکا نے ہم سے مدد افغانستان حملے میں مدد طلب کی ۔*
*اگر پاکستان اڈے فراہم نہ بھی کرتا تو انڈیا تیار بیٹھا تھا۔ اس لئے ملکی مفادات میں امریکہ کی بات مان لی گئی اب اس میں ہمارا کیا فائدہ ہوا؟
*مشرف کی حکومت کے اختتام پر ملکی قرضہ صرف 5 ہزار ارب روپے رہ گیا تھا جیسے آپ کے ایمان دار سیاست دان دوبارہ 52 ہزار ارب روپے پر لے گئے ہیں ۔*
اس عرصہ میں ایٹمی پروگرام کو وسعت دی گئی نئے نئے میزائل تیار کئے گئے ملکی سطح پر JF-17 THUNDER تیار کیا گیا ۔ ریلوے ، PIA ,سٹیل مل تمام ادارے منافع مہیاء کرتے تھے جو اب کوئی مفت بھی لینے کو تیار نہیں)
14۔ یہاں بھی مبالغہ آرائ سے کام لیا ہے۔ یہ تو آپ کو معلوم ہے کہ فوج نے قبائلی عوام کے گھر گرائے مگر یہ نہیں پتہ کہ انھوں دوبارہ سے نئی مارکیٹ ، نئے گھر ، دوکانیں ، سکول ، ہسپتال بنا کر دئے ہیں وہاں شمالی وزیرستان میں جا کر دیکھوں جہاں فوج نے آپریشن کیا تھا اور جو نقصان اس آپریشن کی وجہ سے ہوا تھا وہاں پہلے سے زیادہ سہولیات فراہم کی گئی ہیں ۔ اور آپریشن سے پہلے تمام لوگوں کو وہاں سے نکالا گیا تھا اور محفوظ کیمپوں میں رکھا گیا تھا اور جب ان علاقوں میں تمام نظام زندگی بحال کر دیا گیا پھر ان کی واپسی ہوئی تھی ۔ اور آپریشن بھی آپ عوام کی خاطر ہی کیا تھا ورنہ ہر روز پورے پاکستان میں کہی نہ کہی بمب دھماکے ہونا معلوم کی بات تھی صرف آپریشن ضرب عضب کی بدولت ہی دہشت گردی سے نجات ملی۔
15۔ آج آپ کی یہ غلط فہمی بھی دور کر دیتا ہوں اکثر لوگ ہی ہی کہتے ہیں کہ ان دہشت گردوں کو پیدا بھی فوج نے ہی کیا ہے۔
فوج نے لشکر طیبہ بنائی جس نے آج تک پاکستان میں ایک گولی بھی نہیں چلائی ،
فوج نے حافظ سعید کی جماعت کو ملکی مفادات کے لئے اسلحہ مہیا کیا مگر حافظ سعید صاحب کی جماعت نے بھی پاکستان میں ایک بھی دہشت گردی کی کاروائی نہیں کی ۔ ضیاء الحق صاحب نے افغان طالبان کو پیدا کیا انھیں ٹریننگ دی تو افغان طالبان نے آج تک پاکستان میں بتائیں کیا خون خرابہ کیا؟
پاکستان میں TTP کے دہشت گردوں نے تباہی مچائی اور TTP کو فوج نے نہیں بنایا۔ بلکہ اصل میں TTP میں پاکستان کے قبائلی علاقوں کے لوگ شامل ہیں اور وہ ریاست کے خلاف ہتھیار اوٹھانے پر مجبور ہو چکے تھے کیونکہ انھیں بھی بلوچیوں اور بنگالیوں کی طرح حکومت پاکستان کی جانب سے کبھی کوئی سہولیات فراہم نہیں کی گئی ۔ یہ حکومت کا کام تھا کہ انھیں سرکاری مشینری میں شامل کریں انھیں سرکاری نوکری مہیاء کی جاتی اور انھیں بجلی ، گیس، سکول ، ہسپتال فراہم کئے جاتے تاکہ انھیں حکومت کی موجودگی کا احساس رہتا اور انھیں تمام بنیادی سہولیات فراہم کرنا حکومت پاکستان کی ذمہ داری تھی پاک آرمی کی نہیں ، جب حکومت پاکستان نے انھیں کچھ نہیں دیا تو ان کے اندر احساس محرومی پیدا ہو گیا جیسے بنگلہ دیش کی عوام میں ہوا تھا دشمن اس طرح کے موقعوں سے بھرپور فائدہ اوٹھاتا ہے ہمارے دشمنوں نے بھی ان معصوموں کو fully Cash کیا اور انھیں نا چاہتے ہوئے بھی اپنے ہی ملک کا باغی بنا دیا ،
اور اب شمالی وزیرستان اور بلوچستان میں یہ حقوق طلب کرنے والے دہشت گرد قرار پائے اور جس کی ذمہ دار حکومت پاکستان ہے نہ کہ آرمی ۔
ہاں ان کی آڑ میں انڈین ایجنسیوں نے بھی ہمارے ملک کو بہت نقصان پہنچایا مگر اب اللّٰہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے اور ہماری آرمی اور ایجنسیوں کی کوشش سے حالات بہت بہت ہیں ۔
16۔ یہاں آپ 100 فیصد درست ہو کہ ڈونلڈ ٹرمپ بھی سچا ہے جو پاکستان آرمی کو دیئے گئے 33 ارب ڈالر فوجی امداد کا حساب مانگ رہا ہے ۔ کیونکہ پاک آرمی نے امریکہ سے افغان جنگ میں امریکہ کا اتحادی بن کر 33 ارب ڈالر بھی بٹور لئے اور ان کا وفادار بھی نہیں بنا کیونکہ انھیں اصل طالبان تک رسائی ہی مہیاء نہیں کی اور یہ تو امریکہ کو خود 2022 میں پتہ چلا کہ پاکستان ان کا کبھی وفادار تھا ہی نہیں اب امریکہ کا حساب مانگنا تو بنتا ہے ۔
17۔ فوج کی دہشت گرد پالیسی کی وجہ ہمارے تعلقات انڈیا سے خراب ہیں جو ہونے بھی چاہیے کیونکہ ہمارے مجاہدین کشمیر میں مداخلت جو کرتے ہیں ۔ فوج کے دہشت گرد پالیسی کی وجہ سے امریکہ کو ہم سے تکلیف ہے کیونکہ ISI کے حمایت یافتہ طالبان امریکہ کو شکست جو دے چکے ہیں ۔ ان کے علاؤہ ہمارے تعلقات کس ہمسائے سے خراب ہیں ؟ ایران سے گیس پائپ لائن کا معاہدہ کر کے ادھورا چھوڑنے کا مشورہ آرمی نے تو نہیں دیا آپ آج گیس پائپ لائن کا معاہدہ شروع کرے اور ایران فورآ گیس مہیاء کرنے کو تیار نہ ہو تو پھر کہنا، تو ایران سے تعلقات خراب کہا سے ہو گئے ۔ اور باقی رہ گیا چائنہ تو جن دہشت گردوں کی وجہ آپ کے بقول ہمارے ہمسائے ممالک سے تعلقات خراب ہوئے ہیں تو انھیں دہشت گردوں *( اظہر مسعود اور لشکر طیبہ)* کے خلاف سلامتی کونسل میں انڈیا کئی دفعہ قرارداد جمع کروا چکا ہے جیسے ہمارے ہمسائے چائنا نے ہر دفعہ ویٹو پاور استعمال کر کے ناکام بنا دیا ۔ اب فوج کی دہشت گرد پالیسیوں سے صرف ہمارا ہمسایہ انڈیا تنگ ہوتا ہے تو ہوتا رہے ہمیں اس کی پرواہ بھی نہیں ہے ۔
18۔ بلوچستان اور FATA کے صرف اسی گھر کو لاشیں ملی جو پاکستان مخالف سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا اور لاپتہ ہونے والے افراد آدھے سے زیادہ افغانستان میں رؤ پوش ہیں ۔ کئی مسنگ پرسن وقتاً فوقتاً مل بھی جاتے ہیں جیسے کراچی سٹاک ایکسچینج پر مارے گئے دہشت گردوں میں ایک مسنگ پرسن بھی تھا ۔ اور انشاللہ عزوجل باقی مسنگ پرسنز بھی ایسے ہی واقعات میں سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں مارے جاتے رہے گے اور ان کی فیملیز کو تسلی بخش جواب ملتا رہے گا ۔ سب ڈرامہ ہے کوئی مسنگ پرسنز نہیں ہیں جتنے بھی مسنگ پرسنز ہیں سب کے سب ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں اور ریاست مخالف تنظیموں کے آلا کار بنے ہوئے ہیں ۔
19۔ فوج نے کسی ادارے کو کمزور نہیں کیا ۔ فوج کہتی ہے ججوں سے کے رشوت لے کر فیصلے کروں ؟
فوج کہتی ہے پولیس سے کہ رشوت لے کر مجرموں کو چھوڑ دوں؟
فوج کب منع ہے کسی بھی ادارے کو اسکا کام کرنے سے؟
فوج نے کہا تھا سیاست دانوں سے کہ PIA میں شفارش پر ضرورت سے زیادہ سٹاف بھرتی کروں اور ادارے کو تباہ کر دوں؟
فوج نے کہا تھا PPPP سے کہ سٹیل مل کی بسوں میں جیالوں کو بھر کر لاڑکانہ لاؤں ؟
حد ہے ویسے
20 ۔ میں کہتا ہوں فوج نہ ہو تو آپ کے دشمن آپ کو نوچ کھائے۔ ابھی یوکرین کو دیکھ لو ۔ اپنی تمام تر معاشی ترقی کے باوجود بے بسی کی تصویر بنا ہوا ہے یوکرائن کے پاس سب کچھ تھا ترقی یافتہ ملک ہے عوام کو ہر طرح کی سہولیات فراہم تھی اس کا ہر ادارہ مضبوط تھا سوائے فوج کے۔ صرف آپ جیسے لوگوں کے کہنے پر اس نے اپنے ایٹمی ہتھیار روس کے حوالے کر دئے اور آج اس کا حال دیکھ لو۔
21۔ اور کبھی آپ نے بجٹ غور سے سن ہو تو پتہ چلے کہ آرمی کو کتنا فیصد بجٹ ملتا ہے ۔ اس دفعہ 23-2022 میں کل بجٹ 9502 ارب روپے ہے اور اس میں سے 1523 ارب دفاع کے لئے رکھے گئے ہیں جو کہ کل بجٹ کا تقریباً 17 فیصد بنتا ہے ۔ باقی بجٹ تو سیاست دانوں کے پاس ہے ۔ اب آپ اس 17 فیصد کو سارا بجٹ کہتے ہو تو آپ کا اللہ ہی حافظ ہے۔
22۔ اور باقی رہی بات فوجیوں کو ذمین الاٹ منٹ کروانے کی تو یہ صرف پاکستان میں نہیں اور کئی ملکوں میں اپنے فوجیوں کو دی جاتی ہے ۔ اور جو زرعی زمین الاٹ کی جاتی ہے وہ زیادہ تر غیر آباد علاقوں میں ہوتی ہے۔ اور شہری علاقوں میں جیسے DHA وغیرہ میں جو پلاٹ ملتے ہیں وہ آرمی کی اپنی ملکیت ہے اور آرمی کا اپنا نظام ہے جس کے تحت DHA کے پلاٹس کی الاٹمنٹ ہوتی ہے۔ جیسے شہداء کے لواحقین کو پلاٹس دئے جاتے ہیں یا پھر آفیسران کو ملتے ہیں مگر آفیسران کی تنخواہوں میں سے ہر مہینے پوری سروس کٹوتی ہوتی ہے تب جا کر ریٹائرمنٹ کے بعد DHA میں پلاٹ ملتا ہے فری میں نہیں ،
اور راحیل شریف کو 868 کنال نہیں بلکہ 2 کنال کا پلاٹ DHA دیا گیا اور برکی روڈ پر 90 ایکڑ اراضی دی گئی مگر انھوں نے آپریشن ضرب عضب کامیابی سے مکمل کیا تھا اس لیئے ۔
آگر ابھی بھی کوئی زہن میں کوئی کنفیوژن باقی ہے تو بتائیں مکمل مطمئن ہونے تک ہم حاضر ہیں ،
اور آخری بات چلو مان لیتے ہیں ہماری آرمی میں کچھ برائیاں موجود ہیں ایسے تو ہمارا کوئی بھی ادارہ perfect نہیں ہے ۔ بھائی جیسے بھی ہیں لیکن آپنے ادارے تو ہیں نہ ہمیں آپنے اداروں کے خلاف اور دشمن کا مقصد پورا کرنے کے بجائے دشمن کے خلاف کام کرنا چاہیے ، ہم اپنی آرمی کے خلاف تو پوسٹ کرتے ہیں مگر ہم نے کبھی دشمن کی آرمی کے خلاف پوسٹ کی ہے ؟
اپنوں پر تنقید نہیں کرتے بلکہ اپنوں کی اصطلاح کی جاتی ہے اور تنقید دوسروں پر کی جاتی ہے تو ہم بھی آج سے عہد کرتے ہیں کہ ہم اپنے اداروں کی اصطلاح کرے گے اور دشمنوں پر تنقید ۔
پاکستان ذندہ باد
پاک فوج پائندہ باد
🟨🟧🟦🟪🟥🟩🟫⬜⬛🟨⬛⬜🟫🟩🟥
امریکہ اسرائیل بھارت یورپ اور ان کے اعلانیہ و غیر اعلانیہ اتحادی ممالک و خفیہ اتحادی غدار سیاسی شخصیات کا مشترکہ ٹارگٹ نیچے آخری ویڈیو میں ان ہی کے اپنے منہ کی گفتگوں کیمطابق دیدیا ہے سن لیں اگر پہلے سے سن چکے تو یاد تازہ کریں...!
نہیں سنا وہ اعترافی بیان تو سن کر سمجھ لیجئے، ٹارگٹ ہے (CPEC) کو ہر صورت روکنا جنگ سے تو ممکن نہیں دفاع ناقابل تسخیر ہے بوجہ افواج کی ایمانداری، اتحاد، تنظیم، تقوی، جہاد فی سبیل اللہ، تو لہٰذا اب سیاسی ایجنٹوں سلیپر سیلز دہشتگرد تنظیموں سے کام لیتے ہوئے اوپر بتائے دشمنان پاک و اسلام پاکستان کو پاکستانیوں سے تڑوانا چاہتے ہیں.........!!!
اس وجہ سے پاکستان کا خاتمہ یا انتہائی بدترین حالت میں لیجانا جیسے حالیہ گزشتہ تین دن سیاہ ترین تھے، خانہ جنگی اور پھر بھارت سے جنگ مسلط کروانا پلان تھا، جن میں دشمن کے عرصہ سے چار اہم ترین نکات ہیں بقول جنرل حمید گل مرحوم دشمن آپ سے آپ کا ایٹم بم چھیننا چاہتا دشمن آپ کی فوج ختم کرنا چاہتا دشمن آپ سے اسلام کو مکمل چھڑوانا چاہتا اور دشمن آپ کو چائنہ سے مکمل کاٹ دینا چاہتا ہے واحد رکاوٹ منظم فوج ہے.........!!!
چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید حافظ عاصم منیر صاحب نے 58 بلین ڈالرز کا کاشغر سے گوادر ریلوے منصوبہ جیسے ہی سائن کیا اور پھر چینی وزیر خارجہ دورہ پر پاکستان آئے تو اسی دن PTI نے بظاہر چیپ جسٹس کی محبت لیکن اصل میں اسرائیل کی محبت وفاداری نمک حلالی میں لوگوں کو پاکستان بھر میں باہر نکالا اور اسی دن ایک مولانا حافظ اور عامل بھی تھا نگار عالم نامی نے سعید خٹک کو پیغمبر کہہ دیا اور مارا گیا مردان میں، مزید اگلے دن 9 مئی ایک گرفتاری ہوتی ہے، اور پھر تاریخ پاکستان کا سیاہ ترین دن دنیا نے دیکھا، یہ سب سیاستدان خود اپنی عوام کو کسی صورت نہیں بتائیں گے کہ یہ اسرائیل کیلئے کام کرنے والے سیاسی پالتو ایجنٹس ہیں بلاتفریق تمام سیاستدانوں پارٹیوں کی بات ہورہی جتنے بھی اقتدار میں آچکے آج تک سب کی بات ہورہی ہے ورنہ کیا قوم ان کو برداشت کریگی؟ یہ اندر سے سب ایک ہی ہیں سب اسرائیل کی اجازت سے ہوا تک خارج کرتے ہیں اور یہ ظاہری لڑائی صرف اقتدار کیلئے ہے اور عوام کو بیوقوف بنانے کیلئے بیان بازیاں ورنہ ایک بھی ان میں سے سچا ہو تو دوسروں کو راتوں رات لٹکا دے لیکن پھر اس کے اپنے کارنامے عوام کے سامنے مقابل پارٹی لاسکتی ہے تب کیا کریں گے؟ پی ڈی ایم بلکل سوفیصد چور جاہل نااہلوں کا جمعہ بازار ہے لیکن پی ٹی آئی وہ غلاظت مکار ایمان فروش دہشتگرد اور تجربہ کار ڈکیتوں لوٹوں غداروں کا دجالی گروپ ہے جو آج تک کا سب سے عظیم فتنہ ہے یہ آپ کے سامنے آن ریکارڈ کوئی بھی جرم کر کے اسی وقت ان ہی پاؤں پہ بات سے پھر جائیں گے اور ڈٹ جائیں گے کہ نہیں ہم نے کبھی کچھ ایسا ویسا کہا ہی نہیں کیا ہی نہیں سوچا بھی نہیں بیشک ساری دنیا نیازی اور اس کے ماہر دہشتگردوں کیخلاف گواہی دے یہ جھٹلا دیں گے کہیں گے ہم سچے ہیں ویڈیو سامنے لے آئیں تو کہیں گے ویڈیو فیک ہے اگر اصلی آڈیو ریکارڈنگ چلا دیں کہیں گے یہ بھی فیک ہے اگر فرانزک ٹیسٹ کی بات کریں گے تو کہیں گے یہ تو بقول نیازی غدار دہشتگرد کے اس ٹیسٹ میں بھی نہیں پتہ چل سکتا کہ اصلی ہے یا فیک تو ان کو تو سوائے اللہﷻ کے کوئی طاقت نہیں جھکا سکتی مناسکتی مٹاسکتی تو اللہ سے دعا ہے کہ قوم کو سمجھ بوجھ عطا فرمائے اور ھدایت دے اور ان دجالوں کا انجام ہمارے ہی ہاتھوں جلد از جلد ہو آمین!
ہم ان تمام سیاسی سپورٹروں علاؤہ ان کے جنہوں نے پہلے یا گزشتہ دنوں دہشتگردی کی ان سے کوئی واسطہ نہیں وہ دہشتگرد ہیں، باقیوں سے تحریک مخاطب ہے کہ آپ ہم سب پاکستانی ہیں اور اسلام کے احکامات کیمطابق یہ موجودہ ظالمانہ سسٹم یہ پارٹیاں یہ ججز یہ وکلاء یہ سیاستدان یہ سینیٹرز یہ وزراء یہ صدر وزیراعظم یہ اپوزیشن یہ سب اسی موجودہ آئین پاکستان جو انسانوں کا بنا ہوا ہے اسی کیخلاف ہیں قرارداد مقاصد کیخلاف ہیں اسی کیمطابق سب نااہل ہیں، صرف افواج پاکستان ہے جو اس آئین کیمطابق ایمانداری سے عمل کر کے مکمل رزلٹ دے رہی ہے تو اس کیخلاف یہ سب ایک ہیں کچھ اعلانیہ تو کچھ خفیہ دشمنی کر رہے ہیں لیکن سب ایک ہیں، یہ آئین شکنی کا جو الزام ہماری افواج پہ مارشل لاء کیوجہ سے لگاتے ہیں وہ تین دفعہ قرارداد مقاصد کے عین مطابق کام ہوا ہے ملک بچانا ہی تو کسی آئین و قانون کا اصل مقصد ہوتا ہے تو سب سے ضروری پاکستان کو بچانا ہوتا ہے پاکستان ہوگا تو لوگ ہوں گے لوگ ہوں گے تو آئین بناتے رہیں گے لیکن جب قرآن موجود ہے تو لوگوں کے آئین کی کیا ضرورت؟ جبکہ کوئی بہت بڑی مجبوری یا جنگ کی حالت بھی نا ہو تو؟ اور مارشل لاء لگے بھی قرار داد مقاصد کی روح کیمطابق مکمل آئینی تھے اور ہیں اصل حکمران تو ہوتا ہی سپہ سالار ہے آپ رسولِ اکرم ﷺ و اصحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین کا خلافت راشدہ کا دور دیکھیں کیا یہ جنگجوں سپہ سالار نہیں تھے؟ اور کیا رسول ﷺ جہادی نبی و رسول نہیں ہیں؟ ہمیں سب پارٹیوں سے نکلنا ہوگا سب فرقوں سے نکلنا ہوگا تب ہم ایک قوم پاکستانی اور ایک امت صرف مسلم بن جائیں گے اسی واسطے علامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ کا شعر تھا...!
سبق پھر پڑھ صداقت کا عدالت کا شجاعت کا
لیا جائے گا تجھ سے کام دنیا کی امامت کا
تو امامت دنیا ہماری منتظر ہے اگر ہم سیاسی مذہبی سماجی فرقوں سے نکل کر ایک قوم و امت مسلمہ بن جائیں نظام آئین کیمطابق حاکمیت اللہ کی ہوگی تو قرآن ہمارا آئین مان لیں کتاب و سنت ہی کیمطابق قانون ہوگا، سپہ سالار حکمران ہوگا اقتدار کی رسہ کشیاں لڑائیاں ہمیشہ کیلئے ختم ہوں گی، حاکم وقت کے نیچے ہر عہدے منصب وزارت پر ہر فیلڈ کے ماہر ایماندار بندے لگائے جائیں اور کوئی بھی شخص اسلامی اصولوں کیمطابق اگر عہدہ منصب وزارت صدارت اقتدار خود مانگے تو وہ نااہل ہے، اسلام مانگنے والوں کو نہیں بلکہ جو مانگے نا بلکہ اسے دیا جائے اسکی مہارت و ایمانداری قابلیت کی بناء پہ وہ اس کا اصل حقدار ہوتا ہے، تو راستہ سامنے ہے عمل ہم سب کے ہاتھوں میں آئیں تکمیلِ پاکستان کریں...!
یہ چار ویڈیوز صرف یاد دہانی کیلئے اگر اس کے بعد بھی کوئی سیاسی مذہبی سماجی فرقہ بازوں کے پیچھے چلتا رہا اور جہنم کا عارضی یا ہمیشہ ہمیشہ کیلئے مکین بن گیا تو وہ کل قیامت کو یہ نا کہے کہ یااللہ ﷻ ہمیں کسی نے بتایا نہیں تھا کھول کھول کہ تاکہ ہم سیدھے راستے پہ آجاتے...!