پروجیکٹ عمران خان
پروجیکٹ عمران خان بند ہو رہا ہے؟
آخر کار پراجیکٹ عمران خان کو لپیٹنے کاوقت آ گیا۔۔۔اس سرجری کی تکلیف تو ھو گی!!! اھلیان پاکستان
السلام علیکم
آج چھبیس سال بعد پراجیکٹ عمران خان کا ڈراپ سین ھو گیا۔ھم جیسے جذباتی سمندر پار پاکستانی اس بھیانک اور طاغوتی پراجیکٹ عمران خان کو بر وقت سمجھ نہ سکے اور اسکی منافقانہ، تبدیلی اور ”اسلامک ٹچ“ کی نو ٹنکی کو سچ مان کر اس کے ساتھ ھو لیے کہ ملک میں ”تبدیلی“ آئے گی!!!
وہ تو بھلا ھو رب العزت کا کہ کم ازکم مجھ پر اس فتنے کی اصلیت 2013 میں آشکار ھو گئی جب اسکی پارٹی فنڈز کی چوری پکڑی گئی اور جب میں نے اس منافق اعظم عمران خان سے بنی گالہ میں اسکی رھائش گاہ پر حساب مانگا تو بات گریبان پکڑنے اور دھکم پیل تک آگئی۔
لیکن آج یہ طاغوتی پراجیکٹ عمران خان الف ننگا ھو چکا ھے اور اگر اب بھی آپ اس فتنے کو سمجھنے میں کسی ابہام کا شکار ھیں تو پھر آپ کا اللہ ھی حافظ ھے۔ یہ معاملہ اب اس منافق کی دروغ گوئی، یو ٹرن اور کرپشن سے بہت آگے بڑھ چکا ھے۔ اصل میں پراجیکٹ عمران خان پاکستان میں چند مطلب پرست اور بے ضمیر جرنیلوں جرنیل پاشا، جرنیل ظہیرالسلام، جرنیل راحیل شریف اور جرنیل فیض حمید کا پلان تھا جسمیں چند ضمیر فروش ججز ثاقب نثار، آصف سعید کھوسہ اور عظمت سعید جیسوں نے بھی اپنا حصہ ڈالا اور اس منافق عمران خان کو قوم کےمسیحا کے طور پر پیش کیا گیا۔آج یہ سب حقائق مکمل طور پر عیاں ھو چکے ھیں کہ کس طرح نواز شریف کی جمہوری حکومت کو ملٹری اسٹیبلیشمنٹ نے کرپٹ ججوں کی ملی بھگت سے اقتدار سے باھر کیا اور پھر اگلے دس سے بیس سال تک اقتدار پر قبضے کا پلان بنایا گیا کہ کس طرح یہ منافق صدارتی نظام کی بحالی کی آڑ میں ان مخصوص جرنیلوں اور ججوں کو ایکسٹینشن دے گا اور جواب میں یہ نا اھل اقتدار کی مسند پر براجمان رھے گا۔ اور اس مکروہ پلان کو عوامی حمایت دلوانے کی غرض سے سوشل میڈیا پر کرائے کے اینکرز اور بھاڑے کے ٹٹوؤں کی ایک فوج کھڑی کی گئی اور اس گدھے پر کالی لکیریں کھینچ کر اسے زبیرا بنانے کا پراپیگنڈا شد و مد سے شروع کیا گیا۔ جو بڑھتے بڑھتے اور ”اسلامک ٹچ“ کے تڑکے سے آج اس بد بخت عمران خان کی نعوذ باللہ پیری اور مرشدی سے بھی تجاوز کر چکا ھے جس کا مکروہ مظاھرہ آۓ
دن یہ قوم دیکھتی ھے۔
لیکن رب العزت کو کچھ اور ھی منظور تھا اور اس منافق کو بے نقاب کرنا مقصود تھا۔ اس کی منافقت ایک ایک کرکے سامنے آنے لگی اور اسکی نا اھلی نے کام مزید خراب کردیا۔ جب اس کے دور حکومت میں معیشت کا بھٹہ بیٹھ گیا اور مراد سعید جیسے مخبوط الحواس شخص کی دو سو ارب ڈالر لانے والی بَڑ صرف ایک مذاق ثابت ھوئی تو پراجیکٹ عمران خان کے معماروں کے ھاتھ پاؤں پھول گئے۔ آب لینے کے دینے پَڑ گئے تو پھر ان کرپٹ جرنیلوں نے نواز شریف اور زرداری سی معافی مانگی کہ آئیں اور اس ملک کو اس دلدل سے نکالیں۔ یوں اس منافق،کرپٹ اور نااھل سے اس قوم کی جان چھوٹی۔
لیکن معیشت چونکہ کوئی بکری کا بچہ نہیں جو بھاگ کر پکڑ لیا جائے۔ تو اس منافق نے ملک کی کمزور معیشت اور مہنگائی کو ہتھیار کے طور پراستعمال کرنے کا فیصلہ کیا۔ دوسری جانب نئے آرمی چیف کی تعینیاتی سے جرنیل باجوہ اور جرنیل فیض حمید کا مَکو بھی ٹھپ ہو گیا لیکن انکی باقیات اب بھی ملٹری اور خاص طور پر عدلیہ میں موجود ھیں جو اب اپنے اپنے محاسبے سے بچنے کیلئے نہیںں چاھتے کہ یہ منافق اعظم اپنے کالے کرتوتوں کی سزا پائے اور انکا نمبر بھی آئے۔ یوں عدلیہ میں موجودہ بے شرمی کا ڈرامہ چل رھا ھے۔
دوسری طرف عالمی سطح پر چین اور روس کی بڑھتی ھوئی مقبولیت اور اثر و رسوخ نے خطہ میں امریکی مفادات کو چیلنج کرنا شروع کیا تو یہ منافق اعظم عمران خان جَھٹ امریکہ کی حمایت کے لئے کھڑا ھوگیا اور کچھ عرصہ پہلے امریکہ کو اپنی حکومت کے گرانے کا الزام دینے والا اور ایبسولوٹیلی ناٹ کہنے والا امریکہ میں اپنی حمایت کیلئے لابنگ فرمز کی خدمات کیلئے پیسہ بہانے لگا۔ اور موجودہ جرنیل فیصل منیر کے حالیہ دورہ چین کے فوراً بعد امریکی سفیر کا رات کی تاریکی میں فواد چوھدری کے گھر کا چکر لگانا اس طاغوتی گٹھ جوڑ کو بے نقاب کرنے کیلئے کافی ھے۔
الغرض پراجیکٹ عمران خان آج کی تاریخ میں مکمل برھنہ ھو چکا ھے اور اس کا آخری گند کل کھل کر سامنے آ گیا جب اس منافق اعظم عمران خان کو ایک انتہائی سیدھے سادھے کیس میں گرفتار کیا گیا جسمیں اس منافق نے ملک ریاض کو ایک سو نوے ملین پاؤنڈ کا فائدہ پہنچایا اور اس سے رشوت کے طور پر القادریہ یونیورسٹی کیلئے رقم اور زمین بٹوری گئی۔ لیکن جس طرح اس گرفتاری پر پاک فوج کی تنصیبات پر حملہ کیا گیا وہ اس حقیقت کو بے نقاب کرتا ھے کہ پی ٹی آئی کا اصل ھدف ملک کی سالمیت ھے اور یہ امریکی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے مشن پر چل رھی ھے۔ لیکن اب اس فتنے کی سرکوبی کا وقت آچکا ھے۔
اوپر دئیے ھوئے حقائق کی روشنی میں اگر آپ اب بھی اس فتنے کو نہیں پہچان پا رھے تو اللہ آپ پر رحم فرمائے۔ لیکن یاد رکھیں رب العزت منافق کو کبھی اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ھونے دیتا اور پاکستان پر اسکا خاص کرم اور فضل ھے۔
اللہ پاکستان کا ھمیشہ حامی و ناصر ھو۔۔۔آمین
🔶🔴🟠🟡🟢🔵🟣⚫⚫🟣🔵🟢🟡🟠🔴🔶
کیا اب حقیقی تبدیلی آرہی ہے؟
جب وزیر اعظم ہاوس سے لیکر تمام ایلیٹ کلاس کے بچانے کے باوجود سابق آرمی چیف کی نواسی اور سابق وزیر خزانہ سلمان شاہ کی صاحبزادی گرفتار ہو جائے
42 ڈگری سینٹی گریڈ میں کڑکتی دھوپ
میں دوزخ بنی پریزن وین میں 3 گھنٹے بند رکھا جائے
منہ پر کپڑا ڈال کر عدالت میں پیش کیا جائے
اور عدالت 7روز کا جوڈیشل ریمانڈ بھی دے دے
تو سمجھ جائیے کہ 9/5 پاکستانی تاریخ میں 9/11 سے بھی کئ گناہ بدتر ہے
غریب تو ہمیشہ سے مصائب کا عادی رہا ہے لیکن اس ایلیٹ شرپسند کلاس کو اب مزا چکھنا ہوگا
پرآسائش زندگی، ڈانس، آئس پارٹیز، ہوٹلنگ، ورلڈ ٹور کا لطف اٹھاتی شراب کے نشے میں دھت آزادی کے نعرے لگانے والی مائیوں کو اب آزادی کا اصل مطلب سمجھ آئے گا
اس ایلیٹ کلاس کے برگر بچوں نے آزادی کا نعرہ لگا کر اس بار درجنوں غریبوں کی بائیکس جلائیں ان کو کیا پتا غریب کی آدھی زندگی تو اس بائیک کو خریدنے میں لگ جاتی ہے
دوسری تصویر ان خاص پارٹیوں کی جن کی وجہ سے پی ٹی آئی روشن خیال طبقے میں خاصی پاپولر ہوئی
یعنی پہلے ٹکر کے لوگ اور تبدیلی آئی رے اور پھڑے جاو تو تسبیح پکڑ لو
واہ رے تبدیلی
🔶🔴🟠🟡🟢🔵🟣⚫⚫🟣🔵🟢🟡🟠🔴🔶
عوام کے لئے بے فائدہ نظام سے جان چھڑانی ہوگی!
ایسے نظام کا کیا فائدہ جو تقسیم در تقسیم کرے سیاسی جتھوں میں اور ذات برادری نسل فرقوں میں ڈال کر نفرت کروائے؟ بھائی کو بھائی سے لڑائے؟ IMF کا مقروض کرے؟ عوام کو بھوکا مارے؟ ظلم و بربریت کا ننگا ناچ پولیس تھانے عدالت کچہری میں کروائے؟
اور اے وہ لوگوں جو اسلام کے نام پہ 75سالوں سے اقتدار میں ہیں اور بس اپنی ذات مفاد اناء عیاشیوں حسد ضد کے گرد گھوم رہے؟ اور ایسے نظام جیسا کہ چلتا آرہا ظلم کا اس میں اقتدار کا کیا فائدہ؟ جب بہتر ہونا بھی تم سے کچھ نہیں سوائے مزید فساد تقسیم کے مطلب اقتدار میں اوپر سے یونین کونسل لیول تک اختیارات تقسیم در تقسیم ہیں جبکہ اکثریت اس نظام میں لادینوں کی ہے؟ اور اسی جتھہ لعنتی سسٹم نظام میں عوام نام نہاد اسرائیلی خفیہ ایجنٹوں سیاستدانوں ان کی پارٹیوں میں بٹ کر یہ بھی لڑتے رہتے ہیں؟ اور یہ نظریہ ہی یہود کا ہے پارلیمانی طرز جمہوریت؟ جبکہ صدارتی طرز ہوتی جو خلافت سے ماڈل لیا گیا اور اس میں قرآن کو آئین اور اسلامی قوانین بنا کر چلایا جارہا ہوتا تو ہم امید بھی کرتے؟ اور سیلیکشن بھی اسلامی اصولوں کیمطابق کیجارہی ہوتی تو ہم بہتری کی امید کرتے اسے گرانے کی بات نا کرتے؟
اس پلید نظام میں ہمجنس پرستی قانونی کرنے کیلئے سارے اسرائیلی ایجنٹ PTI, PML-N, PPP, PML-Q اور دیگر سپورٹ میں راتوں رات اسرائیلی حکم پہ پاس کرلیتے ہیں قوم کو کانوں کان خبر نہیں ہوتی؟ جبکہ اسے ختم کرنے کیلئے پوری قوم سراپا احتجاج تھی لیکن ان سب پارٹی پرستوں ووٹروں سپوٹروں کے نام نہاد سیاسی لیڈران جو کہ اسرائیلی خفیہ ایجنٹس ہیں کے کانوں پہ جوں تک نہیں رینگی؟ وہ قانون آپ بھی ویسے کا ویسا ہے جس سے ہمارا اسلامی خاندانی نظام عنقریب یورپ کی طرح سرے سے ختم ہو جائے گا؟ اور ہماری بھی ساری آئیندہ نسلیں بدکار حرامی اور اسلام سے پھری ہوئی شیطان کی کھلے عام پوجا کر رہی ہوں گی!
اس ظلم و جبر وطاغوت کے باطل نظام میں کوئی بھی تو محفوظ نہیں ہے؟ نا غریب نا امیر نا مرد نا خواتین نا بچے نا بوڑھے بس جو جس علاقے میں طاقتور ہے وہ شیر ہے باقی کمزور شریف لوگ انکی خوراک ہیں عدالتیں طوائف کے کوٹھوں سے بدترین شہ بن چکے ہیں تھانے تو ظلم و جرائم کے اڈے بن چکے کوئی پوچھنے والا نہیں؟
اس فساد کرپشن ظلم بربریت شیطانی سسٹم کے پیچھے سب سیاستدانوں کی بلا روک ٹوک بے مہار بے قابو اختیارات اور کوئی احتسابی عمل نا ہونا اور ان کا اسلام اور اسلامی تعلیمات اقدار روایات تربیت نا ہونا وجوہات ہیں!
مغربی ممالک پہلے دیگر پارٹیوں المعروف PDM کو استعمال کرتے رہے اور اب گذشتہ 5 سال سے خصوصاً گزشتہ ایک سال سے پی ٹی آئی دہشتگرد جماعت کو استعمال کر رہے ہیں ہم شروع سے لیکر آخر تک یہی کہیں گے تمام سیاسی پارٹیاں 1 پیج پر ہیں جس پیج کا خفیہ نام اسرائیل ظاہری طور امریکہ یورپ ہے ان سب کا مقصد بھی 1 راستہ بھی 1 نظام بھی جمہوریت 1...!
پاکستان کی نظریاتی آزادی صرف اسلامی آئین قرآن اور اسلامی قوانین کیمطابق سسٹم اسلامی صدارتی نظام میں ہے جسے آپ خلافت کے نظام کی مانند ری ڈیزائن کر کے ڈیولپ کر کے چلاسکتے ہیں اسلامی صدارتی نظام کیلئے سوشل میڈیا پر بھی کام تیزی سے کرنا ہے اور گراؤنڈ پر آنے کیلئے تیار ہو جاؤ ہم تحریک نظریہ پاکستان نامی غیر سیاسی تحریک گراؤنڈ پر اتر چکے ہیں، ہم اسلامی قانون اسلامی حکم کے مطابق جلسہ جلوس کریں گے نا بے پردگی ہوگی اور نہ ہی توڑ پھوڑ یا ٹریفک رکاوٹیں نا فوج مخالفت بلکہ سپہ سالار کو حاکم وقت تسلیم کرتے ہیں اور دعوت دیتے ہیں کہ انہیں حاکم وقت تسلیم کیا جائے!
خلفائے راشدین کی مثال آپ سب کے سامنے ہے وہ بہترین جنگجو سپہ سالار تھے اور حاکم وقت لہٰذا اب مزید ان سیاسی رسہ کشیوں اور تقسیم کوسیاسی عدم استحکام معاشی و دیگر قسم کے عدم استحکام کو ہمیشہ کیلئے ختم کرنے کا وقت آچکا ہے!
حاکم وقت ہی وقت کا سپہ سالار ہوتا ہے یہی اسلامی طریقہ ہے باقی تمام اوپر سے نیچے گراؤنڈ لیول تک قیادت وہ ہو جو جو پاکستانی جس جس فیلڈ ذمہ داری کو چلانے کے اہل قابل ایماندار باہنر باصلاحیت ہوں اور چناؤ بھی اسلامی اصولوں کیمطابق ہو ان سب کا یعنی جوخود عہدہ منصب مانگے وہ نااہل جو قابل ہو اور مانگے نا اسے عہدہ منصب دیا جائے اور اگر کبھی اس سے بہتر اس جگہ پہ پاکستانی میسر ہو تو اسے بدل کر دوسرے بہتر کو لگایا جاسکے اور اس پہ کوئی ٹینشن کی سوچ تک نا دل و دماغ میں لائی جاسکے، آئیں مقصد پاکستان کی تکمیل کریں۔
🔶🔴🟠🟡🟢🔵🟣⚫⚫🟣🔵🟢🟡🟠🔴🔶