Visit Our Official Web سوشل میڈیا پر وائرل تحریریں جو سوچنے پر مجبور کر دیتی ہیں Dastan Gou Dastan Gou داستان گو

سوشل میڈیا پر وائرل تحریریں جو سوچنے پر مجبور کر دیتی ہیں


 کیا پاکستان میں لیبیا اور عراق والا کھیل کھیلا جا رہا ہے؟؟ 

عراق شام لیبیا  اور معاشی حوالے سے اور دیگر معاملات کے حوالے سے عالمی طاقتوں کی مدد سے اندرونی بیوقوف جاھل اور غدار اور وطن فروش اسلام فروش بدنیتی پر مبنی کھوتے دماغ اور دولے شاہ کے سر والے۔اور بہت بڑی تعداد میں دو نمبر مفاد پرست پیسے کے پجاری عورتوں کا بھی استعمال کیا گیا۔

اور پھر ایسے لوگوں کا بھی استعمال کیا گیا جو معاشرے میں مقام رکھتے ہیں۔خصوصی اسٹوڈنٹس بچے جن کے دماغ حالات کو سمجھنے سے قاصر ہوتے ہیں۔اور۔اور پھر جو معاشرے میں مقام رکھتے ہیں سمجھدار ہونے کا۔ مذہبی حوالے سے بھی انجینئر ڈاکٹر پروفیسر ریٹائرڈ فوجی صحافی علمائے کرام چند ایسے لوگوں کو ٹارگٹ کرکے باقاعدہ استعمال کیا گیا زہر بات ہے اب میں آپ کو مثال دیتا ہوں مولانا طارق جمیل سے پوچھا جائے کہ سیٹلائٹ پر کیا چل رہا ہے کس طرح کی ٹیکنالوجی ہے تو مولانا انکار کردے گا اسی طرح اور بہت سارے مخلص لوگوں کو بتایا گیا کہ آپ حق رستے پر ہیں آپ اسلامی نظام اسلامی فلاحی ریاست آئین اور قانون کی بالادستی کے حق میں کام کر رہے ہیں آپ غلامی سے نکلنے میں کام کر رہے ہیں آپ قوم کو یکجا کرنے والا کام کر رہے ہیں درحقیقت سب دکھاوا ہے !!!
یہ وہ نعرے ہیں جس کے پیچھے ہر سچا پاکستانی لبیک کہتا ہے اور یہ سیاستدان عوام کو اچھے طریقے سے جانتے ہیں ان کی پیروی خوفیہ بیرونی دشمن ادارے جس طرح ان کے لئے ترتیب بناتے ہیں اور اس گیم کا حصہ ہے!!!

اب یہ ماحول پیدا کرتے ہیں جس میں ایک دوسرے کی مدد کی جاتی ہے؛؛؛
گراؤنڈ پر بھی اور سوشل میڈیا پر بھی الیکٹرونک میڈیا پر بھی آئی ایم ایف کی مہنگائی کی وجہ سے ملک میں فساد برپا ہے وہ بھی ان کے بیانیے کو مضبوط کر رہا ہے اس طرح دیگر ق- ت- ل عام بھی کیا جاتا ہے پھر وہ الزام اپنے بیانیے کو مضبوط کرنے کے لیے عوام کو گمراہ کرنے کے لیے۔

اسی طرح پوری ترتیب سے آپ کو غیر ملکی خفیہ اداروں کی پوری گیم اور ان کے ایجنٹ نظر آنا شروع ہو جائیں گے ان کے کردار اور ان کے عملی کام سے آپ کو اندازہ ہوگا۔

عوام اور افواج دونوں مل کر دشمن کی جنگ کا مقابلہ کرسکتے ہیں اپنے ملک سے فساد ختم کرسکتے ہیں جس کے لیے عوام اور افواج اب ایک بیج پر ہے۔میں بھی اسی طرح پہلے فساد کی شروعات کی گئی تھی صحافی سیاستدان اور قوم پرستی لسانیت فرقہ واریت

🟥🟥🟥🟥🟥🟥🟥🟥🟥🟥🟥🟥🟥🟥


ہماری سالمیت کی ضامن  صرف پاک فوج 


‏پاکستان کی سالمیت کا ضامن ادارہ صرف پاک فوج ہے۔ 
جسے سیاسی شرپسند پراپیگنڈہ کرکے متنازعہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔
ان کی بے بنیاد,بلاجواز تنقید کا مقصد ہی یہی ہے کہ فوج کو کمزور کیا جاٸے جوانوں کا مورال ڈاٶن کیا جاٸےاور عوام کو فوج کے خلاف کھڑا کیا جاٸے ۔ 
 ‏اپنے ایجنڈے کے حصول کے لیے سوشل میڈیا پہ وسیع پیمانے پہ فوج کے خلاف پرایپگنڈہ مہم چلاٸی جا رہی ہے جس میں فیک نیوزاور ویڈیوز ہی نہیں بلکہ پرانی نیوزاور ویڈیوز کو لیکر انہیں نیا لبادہ پہنا کر لانچ کرکے پاک فوج کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ان سیاسی شرپسندوں کو مسٸلہ جنرل باجوہ سے تھا۔  ‏مگر اب یہ پوری فوج اور نٸے آرمی چیف کو بھی نشانہ بنا رہے ہیں۔ 
یہاں پاکستان میں تو آرمی چیف کے خلاف احتجاج کرنے کی جرأت نہیں ہے لیکن بیرون ممالک میں اپنا مذموم ایجنڈہ پورا کرلیتے ہیں۔
 برسلز بیلجیم میں یورپی یونین پارلیمنٹ کے سامنے شرپسندوں کا احتجاج یہ ثابت کرتا ہے کہ  ‏یہ لوگ پاکستان کی بقاء اور سالمیت کے ضامن ادارے کو کمزور کرکے پاکستان کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ 
عوام اور فوج میں دراڑ ڈال کر عوام کےدلوں سے فوج کی محبت ختم کرنا چاہتے ہیں۔ 
یہ سیاسی شرپسند اپنے سیاسی مفادات کے لیے  ملکی مفادات کو پس پشت ڈال چکے ہیں اور ملک دشمنی کے مرتکب ہورہے ہیں۔ 
 ‏اندرونِ ملک ہوں یا بیرونِ ملک , ریاستِ پاکستان کو ان سیاسی شرپسندوں سے ملک و قوم کو بچانا ہوگا۔  ان غداروں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کا وقت آ چکا ہے۔ 
یہ ڈاٸریکٹ ہماری سالمیت کے ضامن ادارے پہ اٹیک کررہے ہیں۔ ان کے خلاف پوری قوم کو سینہ سپر ہونا ہوگا۔

تحریر۔ ام حریم

🟥🟥🟥🟥🟥🟥🟥🟥🟥🟥🟥🟥🟥🟥


پاکستان میں جمہوریت اور سیاست کی آڑ میں ریاست مخالف ففتھ جنریشن وار شروع کی جا چکی ہے 


ففتھ جنریشن وار یا ہائبرڈ وار کا ہدف وہ ریاست ہوتی ہے۔ جس پر قبضہ کیا جانا مقصود ہو جب براہ راست حملہ کرنا ناممکن ہو تو کسی بھی ریاست سے دوبدو لڑائی کئے بغیر، اس ملک پر قبضہ کیے بغیر، اسے پہلے کمزور کرنا ریاستی اداروں، عوام اور فوج کا آپسی تعلق توڑنا پھر پوری طاقت کے ساتھ اس ملک پر ہتھیاروں سے حملہ کر دینا ہی ففتھ جنریشن وار کا مقصد ہے۔۔

تین قسم کا طریقہ واردات استعمال کیا جاتا ہے

(1)  آپسی خانہ جنگی
 (2)  معاشی بدحالی 
(3) بے چینی اور کنفیوژ

 آپسی خانہ جنگی 

سب سے پہلے ریاست میں سے ایسے عناصر تلاش کیے جاتے ہیں جو ریاست کے غدار اور ناراض قسم کے لوگ ہوتے ہیں جن کی ذہن سازی کی جاتی ہے تاکہ افراتفریح کے دوران ان کو کام میں لایا جائے ان لوگوں کو خودکش حملوں اور توڑ پھوڑ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اور محب وطن لوگوں کی ٹارگٹ کلنگ کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے 
دہشت گردی کے واقعات اور خودکش حملوں میں اصل نشانہ وہ نہیں ہوتے جو مر جاتے ہیں بلکہ وہ ہیں جو زندہ رہ جاتے ہیں جن کی بقیہ ساری زندگی خوف و ہراس اور زندگی اور موت کی کشمکش میں ہے گزرتی ہے
لیکن اصل جنگ پروپیگنڈا کی ہوتی ہے جس کے لیئے لوگوں کی ذہن سازی کی جاتی ہے۔۔۔۔

معاشی بدحالی

آپسی خانہ جنگی ریاست کو معاشی بد حالی کی طرف دھکیلتی ہے۔ دشمن ہماری عوام کو آپس میں لڑوا کر معاشی طور پر بے حد کمزور کر دیتا ہے۔ اور اس طرح ملک ایک نہ ختم ہونے والے کلیش میں پڑ جاتا ہے۔
صوبے اور قومیں ایک دوسرے پر اپنا حق دبانے کا الزام عائد کر کے تعصب کا شکار ہوتی ہیں، اور پھر وہیں سے دشمن کو علیحدگی پسند تنظیموں کا ساتھ مل جاتا ہے۔

بے چین اور کنفیوز

تیسرا طریقہ ہے ہماری عوام کو بے چین اور کنفیوز کر دو۔۔
کنفیوز کر دو کہ سیاسی جماعتیں، عدلیہ اور آرمی ایک پلیٹ فارم پر نہیں ہیں۔
کنفیوز کر دو کہ آپکی افواج اور ایجنسیوں کی پالیسیاں باہم متصادم ہیں۔
دشمن ملک کی بنائی گئی من گھڑت فلموں اور من گھڑت کہانیوں کے ذریعے عوام الناس کو کنفیوز کر دو کہ یہ لڑائی تو صرف دو افواج کی ہے، عوام کو تو اس سارے معاملے سے دور رہنا چاہئے۔
عوام کو اس بات میں کنفیوز کر دو کہ ہندو اور مسلمان تو رہن سہن کے لحاظ سے ایک کلچر کے لوگ ہیں پھر دو قومی نظریے کا بھلا کیا جواز بنتا ہے؟؟؟
ففتھ جنریشن وار  میں دشمن ہمارے ہاتھوں میں اپنے ہاتھ دے کر اور ہمارے منہ میں اپنی زبان دے کر ہمارے خلاف ہی استعمال کرنا چاہتا ہے۔
پیارے پاکستانیو!! 
آج ہم اسی جنگ کا شکار ہیں، ہمارے اتفاق و اتحاد کے بغیر اس جنگ سے جیتنا ممکن نہیں۔
خود کو اس ففتھ جنریشن وار کا حصہ بننے سے روکیں۔
اگر آپ چاہتے ہیں کہ ہمارے ملک کا حال شام، عراق اور افغانستان جیسا نہ ہو تو ہمیں اپنے ملک پاکستان اور اپنی پاک فوج کا ساتھ دینا ہو گا۔

🟥🟥🟥🟥🟥🟥🟥🟥🟥🟥🟥🟥🟥🟥

دشمنانِ پاکستان و اسلام کا اتحاد اور ہماری ذمہ داریاں 

امریکہ اسرائیل بھارت یورپ اور ان کے اعلانیہ و غیر اعلانیہ اتحادی ممالک و خفیہ اتحادی غدار سیاسی شخصیات کا مشترکہ ٹارگٹ نیچے آخری ویڈیو میں ان ہی کے اپنے منہ کی گفتگوں کیمطابق دیدیا ہے سن لیں اگر پہلے سے سن چکے تو یاد تازہ کریں...!
نہیں سنا وہ اعترافی بیان تو سن کر سمجھ لیجئے، ٹارگٹ ہے (CPEC) کو ہر صورت روکنا جنگ سے تو ممکن نہیں دفاع ناقابل تسخیر ہے بوجہ افواج کی ایمانداری، اتحاد، تنظیم، تقوی، جہاد فی سبیل اللہ، تو لہٰذا اب سیاسی ایجنٹوں سلیپر سیلز دہشتگرد تنظیموں سے کام لیتے ہوئے اوپر بتائے دشمنان پاک و اسلام پاکستان کو پاکستانیوں سے تڑوانا چاہتے ہیں.........!!!
اس وجہ سے پاکستان کا خاتمہ یا انتہائی بدترین حالت میں لیجانا جیسے حالیہ گزشتہ تین دن سیاہ ترین تھے، خانہ جنگی اور پھر بھارت سے جنگ مسلط کروانا پلان تھا، جن میں دشمن کے عرصہ سے چار اہم ترین نکات ہیں بقول جنرل حمید گل مرحوم دشمن آپ سے آپ کا ایٹم بم چھیننا چاہتا دشمن آپ کی فوج ختم کرنا چاہتا دشمن آپ سے اسلام کو مکمل چھڑوانا چاہتا اور دشمن آپ کو چائنہ سے مکمل کاٹ دینا چاہتا ہے واحد رکاوٹ منظم فوج ہے.........!!!
چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید حافظ عاصم منیر صاحب نے 58 بلین ڈالرز کا کاشغر سے گوادر ریلوے منصوبہ جیسے ہی سائن کیا اور پھر چینی وزیر خارجہ دورہ پر پاکستان آئے تو اسی دن PTI نے بظاہر چیپ جسٹس کی محبت لیکن اصل میں اسرائیل کی محبت وفاداری نمک حلالی میں لوگوں کو پاکستان بھر میں باہر نکالا اور اسی دن ایک مولانا حافظ اور عامل بھی تھا نگار عالم نامی نے سعید خٹک کو پیغمبر کہہ دیا اور مارا گیا مردان میں، مزید اگلے دن 9 مئی ایک گرفتاری ہوتی ہے، اور پھر تاریخ پاکستان کا سیاہ ترین دن دنیا نے دیکھا، یہ سب سیاستدان خود اپنی عوام کو کسی صورت نہیں بتائیں گے کہ یہ اسرائیل کیلئے کام کرنے والے سیاسی پالتو ایجنٹس ہیں بلاتفریق تمام سیاستدانوں پارٹیوں کی بات ہورہی جتنے بھی اقتدار میں آچکے آج تک سب کی بات ہورہی ہے ورنہ کیا قوم ان کو برداشت کریگی؟ یہ اندر سے سب ایک ہی ہیں سب اسرائیل کی اجازت سے ہوا تک خارج کرتے ہیں اور یہ ظاہری لڑائی صرف اقتدار کیلئے ہے اور عوام کو بیوقوف بنانے کیلئے بیان بازیاں ورنہ ایک بھی ان میں سے سچا ہو تو دوسروں کو راتوں رات لٹکا دے لیکن پھر اس کے اپنے کارنامے عوام کے سامنے مقابل پارٹی لاسکتی ہے تب کیا کریں گے؟ پی ڈی ایم بلکل سوفیصد چور جاہل نااہلوں کا جمعہ بازار ہے لیکن پی ٹی آئی وہ غلاظت مکار ایمان فروش دہشتگرد اور تجربہ کار ڈکیتوں لوٹوں غداروں کا دجالی گروپ ہے جو آج تک کا سب سے عظیم فتنہ ہے یہ آپ کے سامنے آن ریکارڈ کوئی بھی جرم کر کے اسی وقت ان ہی پاؤں پہ بات سے پھر جائیں گے اور ڈٹ جائیں گے کہ نہیں ہم نے کبھی کچھ ایسا ویسا کہا ہی نہیں کیا ہی نہیں سوچا بھی نہیں بیشک ساری دنیا نیازی اور اس کے ماہر دہشتگردوں کیخلاف گواہی دے یہ جھٹلا دیں گے کہیں گے ہم سچے ہیں ویڈیو سامنے لے آئیں تو کہیں گے ویڈیو فیک ہے اگر اصلی آڈیو ریکارڈنگ چلا دیں کہیں گے یہ بھی فیک ہے اگر فرانزک ٹیسٹ کی بات کریں گے تو کہیں گے یہ تو بقول نیازی غدار دہشتگرد کے اس ٹیسٹ میں بھی نہیں پتہ چل سکتا کہ اصلی ہے یا فیک تو ان کو تو سوائے اللہﷻ کے کوئی طاقت نہیں جھکا سکتی مناسکتی مٹاسکتی تو اللہ سے دعا ہے کہ قوم کو سمجھ بوجھ عطا فرمائے اور ھدایت دے اور ان دجالوں کا انجام ہمارے ہی ہاتھوں جلد از جلد ہو آمین!

ہم ان تمام سیاسی سپورٹروں علاؤہ ان کے جنہوں نے پہلے یا گزشتہ دنوں دہشتگردی کی ان سے کوئی واسطہ نہیں کیونکہ وہ دہشتگرد ہیں، باقیوں سے ہم مخاطب ہے کہ آپ اور ہم سب پاکستانی ہیں اور اسلام کے احکامات کیمطابق یہ موجودہ ظالمانہ سسٹم یہ پارٹیاں یہ ججز یہ وکلاء یہ سیاستدان یہ سینیٹرز یہ وزراء یہ صدر وزیراعظم یہ اپوزیشن یہ سب اسی موجودہ آئین پاکستان جو انسانوں کا بنا ہوا ہے اسی کیخلاف ہیں قرارداد مقاصد کیخلاف ہیں اسی کیمطابق سب نااہل ہیں، صرف افواج پاکستان ہے جو اس آئین کیمطابق ایمانداری سے عمل کر کے مکمل رزلٹ دے رہی ہے تو اس کیخلاف یہ سب ایک ہیں کچھ اعلانیہ تو کچھ خفیہ دشمنی کر رہے ہیں لیکن سب ایک ہیں، یہ آئین شکنی کا جو الزام ہماری افواج پہ مارشل لاء کیوجہ سے لگاتے ہیں وہ تین دفعہ قرارداد مقاصد کے عین مطابق کام ہوا ہے ملک بچانا ہی تو کسی آئین و قانون کا اصل مقصد ہوتا ہے تو سب سے ضروری پاکستان کو بچانا ہوتا ہے پاکستان ہوگا تو لوگ ہوں گے لوگ ہوں گے تو آئین بناتے رہیں گے لیکن جب قرآن موجود ہے تو لوگوں کے آئین کی کیا ضرورت؟ جبکہ کوئی بہت بڑی مجبوری یا جنگ کی حالت بھی نا ہو تو؟ اور مارشل لاء لگے بھی قرار داد مقاصد کی روح کیمطابق مکمل آئینی تھے اور ہیں اصل حکمران تو ہوتا ہی سپہ سالار ہے آپ رسولِ اکرم ﷺ و اصحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین کا خلافت راشدہ کا دور دیکھیں کیا یہ جنگجوں سپہ سالار نہیں تھے؟ اور کیا رسول ﷺ جہادی نبی و رسول نہیں ہیں؟ ہمیں سب پارٹیوں سے نکلنا ہوگا سب فرقوں سے نکلنا ہوگا تب ہم ایک قوم پاکستانی اور ایک امت صرف مسلم بن جائیں گے اسی واسطے علامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ کا شعر تھا...!

سبق پھر پڑھ صداقت کا عدالت کا شجاعت کا
  لیا جائے گا تجھ سے کام دنیا کی امامت کا

تو امامت دنیا ہماری منتظر ہے اگر ہم سیاسی مذہبی سماجی فرقوں سے نکل کر ایک قوم و امت مسلمہ بن جائیں نظام آئین کیمطابق حاکمیت اللہ کی ہوگی تو قرآن ہمارا آئین مان لیں کتاب و سنت ہی کیمطابق قانون ہوگا، سپہ سالار حکمران ہوگا اقتدار کی رسہ کشیاں لڑائیاں ہمیشہ کیلئے ختم ہوں گی، حاکم وقت کے نیچے ہر عہدے منصب وزارت پر ہر فیلڈ کے ماہر ایماندار بندے لگائے جائیں اور کوئی بھی شخص اسلامی اصولوں کیمطابق اگر عہدہ منصب وزارت صدارت اقتدار خود مانگے تو وہ نااہل ہے، اسلام مانگنے والوں کو نہیں بلکہ جو مانگے نا بلکہ اسے دیا جائے اسکی مہارت و ایمانداری قابلیت کی بناء پہ وہ اس کا اصل حقدار ہوتا ہے، تو راستہ سامنے ہے عمل ہم سب کے ہاتھوں میں آئیں تکمیلِ پاکستان کریں...!

یہ چند باتیں صرف یاد دہانی کیلئے اگر اس کے بعد بھی کوئی سیاسی مذہبی سماجی فرقہ بازوں کے پیچھے چلتا رہا اور جہنم کا عارضی یا ہمیشہ ہمیشہ کیلئے مکین بن گیا تو وہ کل قیامت کو یہ نا کہے کہ یااللہ ﷻ ہمیں کسی نے بتایا نہیں تھا کھول کھول کہ تاکہ ہم سیدھے راستے پہ آجاتے...!



Next Post Previous Post
No Comment
Add Comment
comment url